اسلام آ باد (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ممبران کی اسپیکر اور وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے نوک جھونک ہو گئی ۔ وزیر داخلہ ایوان میں موجو د تھے لیکن وزارت داخلہ کے سوالوں کے جوابات وزیر مملکت علی محمد خان نے دیئے، ن لیگ کے برجیس طاہر اور ڈاکٹر عباد نے اعتراض کیا کہ جب وزیر داخلہ مو جود ہیں تو دوسرا وزیر کیوں جواب دے رہا ہے۔ علی محمد خان نے جواب دیا کہ یہ کابینہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے اسلئے ایک وزیر دوسرے وزیر کے جواب دے سکتا ہے۔ اسپیکر اسد قیصر نے بھی یہ موقف تسلیم کرلیا لیکن رانا تنویر حسین نے کہا کہ وہ اس صورت میں ہے جب وزیر موجود نہ ہو۔ جب وزیر موجود ہے توخود جواب دے ۔ وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ وہ مجھ سے پیار کرتے ہیں اسلئے کہتے ہیں کہ میں جواب دوں۔ ن لیگ والوں نے نو نو کے نعرے لگائے تو اعجاز شاہ نے پنجابی میں کہا کہ میں تہاڈی ساریاں کسراں کڈ دیا ں گا۔(میں آپ کی ساری کسر نکال دوں گا )، برجیس طاہر نے کہا کہ وزیر داخلہ دھمکی دے رہے ہیں ۔ وزیر داخلہ نے وضاحت کی کہ میں نے دھمکی نہیں دی ۔ ن لیگ والوں نے آ مریت نا منظور کے نعرے بھی لگائے۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق امریکی اور برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت میں ایک ڈالر سے زائد کا اضافہ ہونےکے بعد پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت ایک ڈالر 90سینٹ اضافے کے ساتھ 73ڈالر 90سینٹ اور امریکی خام تیل کی فی بیرل قیمت میں بھی ایک ڈالر 70سینٹ کا اضافہ ہوا ہے۔ماہرین معاشیات نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر اثر پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیٹرو لیم مصنو عا ت کی قیمتوں میں 3 سے 5روپے اضافہ ہوسکتا ہے۔