لاہور(ویب ڈیسک)لٹن روڈ کے علاقہ میانی صاحب قبرستان سے ملنے والی 24سالہ لڑکی کی لاش کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔ پولیس کے مطابق لڑکی کا پوسٹمارٹم کروایا جا رہا ہے ۔ متوفیہ کے جسم پر کسی قسم کا کوئی تشدد کا نشانہ موجود نہیں۔ شبہ ہے کہ متوفیہ کی موت نشہ کی زیادتی کے باعث ہوئی ہے ۔ پولیس کا کیال ہے کہ متوفیہ جاننے والوں کے ہمراہ میانی قبرستان آئی ،حالت غیر ہونے پر ساتھی بھاگ نکلے اور وہ وہاں دم توڑ گئی۔ اسکی جیب سے نشہ آور اشیا برآمد ہوئی ہیں تاہم اصل حقائق پوسٹمارٹم رپورٹ آنے پر واضح ہونگی۔ متوفیہ کے لواحقین کی تلاش جاری ہے ۔ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق شاہدرہ کے علاقہ میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار وں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے پولیس کانسٹیبل کو قتل کردیا۔بتایا گیا ہے کہ جیا موسٰی حیات پارک کے قریب 38 سالہ پولیس کانسٹیبل رانا اشفاق اپنے اہل خانہ کے ساتھ گاڑی میں جا رہا تھا کہ نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اس کی گاڑی روک کر اندھا دھند فائرنگ کرکے اسے زخمی کردیا اور ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے ۔ اندھا دھند فائرنگ سے علاقہ میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔ کانسٹیبل رانا اشفاق موقع پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔پولیس کے مطابق مقتول آئی جی آفس میں تعینات اور شاہدرہ کا رہائشی تھا۔،اشفاق کوجسم کے مختلف حصوں میں آٹھ فائرلگے ، تاہم اس کے اہلخانہ محفوظ رہے ۔ اشفاق کو میو ہسپتال لایا گیا مگرڈاکٹروں نے اسکی موت کی تصدیق کردی۔ پولیس کے مطابق مختلف پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے ،جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مقتول کو شاہدرہ کے بدنام زمانہ منشیات فروش نے پولیس کو مخبری کرنے کی رنجش پر قتل کیاہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی ملزمان کے بارے کوئی اطلاعات نہیں ۔