ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ پرندوں کی طرح ہوامیں اڑتے ہوئے آسمانوں کی سیر کرے۔ موجودہ دور میں یہ اتنا مشکل بھی نہیں کیونکہ ہوائی جہاز کے ذریعے انسان کی یہ خواہش بہ آسانی پوری ہوسکتی ہے۔ دنیا میں بہت سے لوگ ہوں گے جو ہوائی جہاز میں سفر کرچکے ہیں اور جنہوں نےآج تک ہوئی سفر نہیں کیا، ان کی خواہش ہوتی ہے کہ زندگی میں ایک بار ہوائی جہاز میں ضرور بیٹھیں۔ لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ہوائی جہاز کا رنگ عموماً سفید کیوں ہوتا ہے؟ ہوائی جہاز کالے، نیلے یا کسی اور رنگ کا کیوں نہیں ہوتا۔ تاہم یہ صحیح نہیں کیونکہ ہوائی جہاز دوسرے رنگوں کے بھی ہوتے ہیں لیکن زیادہ تر ہوائی جہازوں کا بیرونی رنگ سفید ہی ہوتا ہے۔ تاہم سفید رنگ پر مختلف رنگوں سے جہاز سے متعلق عبارت تحریر کی جاتی ہے تاکہ یہ واضح ہوسکے کہ یہ کس ملک اورکمپنی کا جہاز ہے۔ جہاز کے سفید رنگ کے پیچھے کئی عوامل ہوتے ہیں۔ درجہ حرارت سفید رنگ، دیگر رنگوں کے مقابلے میں سورج کی روشنی کو منعکس کرکے ہوائی جہاز کے اندر کا درجہ حرارت متوازن رکھنے میں بہت مددکرتا ہے جس کے باعث گرم موسم میں بھی ہوائی جہاز کے اندر کا درجہ حرارت ٹھنڈا رہتا ہے۔ جب کہ دیگر رنگ جیسے سیاہ یا کوئی بھی گہرا رنگ سورج کی روشنی کو جذب کرکے گرمی پیدا کرتے ہیں جس سے ہوائی جہاز کے اندر کا درجہ حرارت بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔ جہاز پر ٹوٹ پھوٹ کی نشاندہی جس طرح گاڑیوں پر سفر کے دوران خراشیں (اسکریچز) نشانات پڑجاتے ہیں، بالکل اسی طرح ہوائی جہاز پر بھی اسکریچ پڑجاتے ہیں۔ سفید رنگ کے باعث اسکریچ کی نشاندہی کرنا نہایت آسان ہوجاتا ہے اور دور سے ہی ٹوٹ پھوٹ نظر آجاتی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر نشانات جیسے جہاز کے ایندھن کے دھبوں کے نشان وغیرہ بھی بہ آسانی نظر آجاتے ہیں۔ حادثات کی صورت میں نشاندہی سفید وہ واحد رنگ ہے جو رات کے اندھیرے اور کم روشنی میں بھی بہ آسانی شناخت کیا جاسکتا ہے۔ لہٰذا حادثات کی صورت میں رات کے اندھیرے میں بھی جہاز کے ٹکڑے آسانی کے ساتھ تلاش کیے جاسکتے ہیں۔قمیت میں کمی دیگر گاڑیوں کی نسبت جہاز پر عموماً تھوڑے وقت کے بعد دوبارہ رنگ کیاجاتا ہےاور سفید رنگ کے مقابلے میں دیگر رنگ جہاز بنانے والی کمپنی کو مہنگے پڑتے ہیں۔ اسی لیے عام طور پر جہاز پر سفید رنگ کیاجاتا ہے کیونکہ یہ دیگر رنگوں کے مقابلے میں سستا پڑتا ہے۔