ملتان: قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث اس کے بھائی عارف کو سعودی عرب سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملتان پولیس کے مطابق انٹر پول کے ذریعے ملزم عارف کو جدہ سے اس کے کفیل کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم عارف پر الزام تھا کہ وہ قتل کے وقت مرکزی ملزم وسیم سے ٹیلی فونک رابطے میں تھا، جس کے شواہد وسیم کے موبائل فون کی فرانزک رپورٹ میں ملے تھے۔ دوسری جانب قندیل بلوچ کی والدہ انور بی بی نے کہا کہ میرا بیٹا عارف بےگناہ ہے۔ مفتی عبدالقوی نے میرے سارے بیٹوں کو پھنسایا۔ ہمیں کچھ علم نہیں کہ گرفتاری کے بعد عارف کو کہاں رکھا گیا ہے؟ عارف کو کچھ بھی ہوا تو اس کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔ قندیل بلوچ کی والدہ کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف سعودی عرب سے عارف کی گرفتاری کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ملتان سے سپیشل رپورٹر کے مطابق سی پی او ملتان کا کہنا تھا کہ اشتہاری عارف کی انٹر پول کے ذریعے گرفتاری کی تصدیق کی اطلاعات نہیں ہیں۔ ادھر ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے قندیل بلوچ قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرتے ہوئے مزید شہادتوں کیلئے سماعت 11مئی تک ملتوی کردی۔ فاضل عدالت میں پولیس تھانہ مظفر آباد کی جانب سے گرفتار ملزم وسیم کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ گزشتہ روز سماعت میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر جاوید انصاری اور ہیڈ کانسٹیبل اکرام کی شہادتیں قلمبند کی گئیں۔ مفتی عبدالقوی کی جانب سے عمرہ کی ادائیگی پر جانے کے لئے حاضری سے استثنا دینے کی استدعا منظور کر لی گئی۔