پشاور(ویب ڈیسک) منی لانڈرنگ کا قلع قمع کرنے کے لئے بینکوں سے تنخواہیں وصول کرنے والے سرکاری اور غیر سرکاری ملازمین کے لئے شناختی کارڈ جمع کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔ بینکوں سے تنخواہیں وصول کرنے والے ملازمین اپنے شناختی کارڈ ز کی کاپی بینک انتظامیہ کے پاس جمع کرائیں گے۔ جس کے بعد انہیں تنخواہوں کی ادائیگی کی جائیگی جبکہ بیرون ممالک سے آنے والی رقوم کے حصولی کرنے والے بھی اپنے شناختی کارڈ جمع کرائیں گے۔ بغیر شناختی کارڈ کے کسی سرکاری ملازمین یا پرائیویٹ ملازم کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جائے گی جبکہ بیرون ممالک سے آنے والی رقوم وصول کرنے والے بھی شناختی کارڈ کی کاپی جمع کرائیں گے۔ قومی شناختی کارڈ کی کاپی لازمی طور پر جمع نہ کرنے والوں کو تنخواہوں اور رقوم کی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے لیے منی لانڈرنگ کرنے میں ایک ہی گروپ ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق شریف خاندان، آصف زرداری اور اومنی گروپ کے لئے ایک ہی گروپ نے منی لانڈرنگ کا کام کیا ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اس حوالے سے تحقیقات کرنے والے اداروں نے اہم ترین ثبوت حاصل کر لیے اور جن افراد کو گرفتار کیا گیا ان کے انکشافات کی روشنی میں یہ چیزیں سامنے آئیں کہ دونوں بڑے سیاسی خاندانوں کے لیے منی لانڈرنگ میں کردار ادا کرنے والے منی ایکسچینجر، بینکرز اور دیگر افراد کا نہ صرف آپس میں تعلق تھا بلکہ وہ ان دونوں بڑے سیاسی خاندانوں کی منی لانڈرنگ کے حوالے سے ایک دوسرے کو بتاتے بھی رہتے تھے ۔شریف خاندان کے حوالے سے تین ایسے اہم افراد کی گرفتاری آئندہ چند روز میں متوقع ہے جن میں سے دو کا تعلق بینکنگ کے شعبہ سے رہا اور ایک جعلی بینک اکاؤنٹ کھلوانے اور رقوم منتقل کرانے میں اہم کردارادا کرتا تھا۔ ذرائع نے تصدیق کی کہ چھ قریبی ساتھیوں نے آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت کئی اہم افراد کے لیے منی لانڈرنگ اور دیگر معاملات میں کردار ادا کیا۔ان افراد میں سے ایک کا نام غلام قادر مری اوردوسرا ابوبکر ہے ، اس کی گرفتاری بھی جلد متوقع ہے ۔ ابو بکرنے اپنی ضمانت قبل از وقت گرفتاری کروا رکھی ہے اور ضمانت خارج ہونے پر اس کی گرفتاری کے ساتھ اہم کردارادا کرنے والے پانچ بڑے نام بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ریڈار پر آ جائیں گے ۔ آئندہ چند روز میں بڑے پیمانے پر جو گرفتاریاں متوقع ہیں ان میں سب سے زیادہ گرفتاریاں زرداری اور شریف خاندان کے قریبی ساتھیوں ، ملازمین اور ان کے لیے کام کرنے والوں کی ہیں ۔واضح رہے کہ وزیر اعظم نے واضح طور پر اعلان کررکھا ہے کہ وہ ملک لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ واضح رہے کہ شکل معاشی صورتحال کے باعث تنخ4واہوں اور پنشن میں 15سے 20فیصد اضافہ کی تجویز کو فی الحال غور ختم کردیا گیا ہے اور اضافہ کی تجویز 10فیصد تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیاگیا ہے سابق حکومتوں کی جانب سے بھی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کیا گیا تھانئے مالی سال 2019-20کے وفاقی اورصوبائی بجٹ میں ملازمین کی موجودہ تنخواہ کا دس فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15سے 20فیصد اضافہ کی تجاویزدی گئی تھی۔ تاہم ملکی صورتحال کے باعث تنخواہوں میں 10فیصد سے زائد اضافہ کی مخالفت کی گئی ہے ۔
Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 127
About MH Kazmi
Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276