جام شورو (ویب ڈیسک) پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل ) نےجام شورو سندھ میں گیس کے نئے کنویں کی دریافت کا اعلان کیا ہے،کمپنی سیکرٹری کے مطابق کنویں سے روزانہ 18.5ملین کیوبک فٹ گیس حاصل ہوگی ، یہ کنواں پی پی ایل ،یونائٹیڈ انرجی لمیٹڈ اور ایشیاء ریسورس لمیٹڈ کا جائنٹ ونچر ہے۔ گیس کا ذخیرہ پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ نے دریافت کیا ہے۔گذشتہ سال پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں تیل اور گیس کا نیا ذخیرہ دریافت کیا تھا۔ اس وقت جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ان ذخائر سے یومیہ 313 بیرل تیل اور 77 پی ایس آئی گیس حاصل ہوگی۔ پی پی ایل پنجاب کے ضلع چکوال کے مقام کرسال بلاک کے تلہ گنگ ایکس ون کنوئیں کا 100 فیصد حصے دار ہے۔تلہ گنگ کنویں کی کھدائی کا آغاز 24 مئی 2018 کو ہوا تھا جہاں سے کنویں سے حاصل شدہ مواد کی جانچ کے دوران کنوئیں سے تیل حاصل ہوا۔ کنویں کی مزید کھدائی کے بعد بلند شرح پر تیل کے بہا ئومیں اضافے کے امکانات ظاہر کیے گئے تھے۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان بھی پاکستان میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر کی پیش گوئی کر چکے ہیں۔ گذشتہ ماہ انہوں نے کہا تھا کہ قوم کو جلد بڑی خوشخبری مل سکتی ہے کہ کراچی کے نزدیک سمندر کے نیچے سےتیل اور گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت ہونے کی امید ہے۔ ان کے بقول یہ خوشخبری آئندہ تین ہفتوں میں سامنے آ سکتی ہے اور اگر ایسا ہو گیا تو پاکستان کے تمام معاشی مسائل حل ہو جائیں گے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔ اس حوالے سے اب ایک غیر ملکی جریدے کی جانب سے خصوصی مضمون شائع کیا گیا تھا۔ غیر ملکی جریدے کے مضمون میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان کو تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہونے کے بعد تیل کی پیدوار اور قیمتوں کا تعین کرنے والی تنظیم اوپیک کا حصہ بننے سے گریز کرنا چاہیئے۔ تیل کی پیدوار اور قیمتوں کا تعین کرنے والی تنظیم تیل کی قیمتوں اور پیداوار کے معاملے پر پاکستان کو بلیک میل کر سکتی ہے۔ پاکستان اس تنظیم کا حصہ بنے بنا ہی ممالک سے براہ راست تیل کی فروخت کے معاہدے کر سکتا ہے۔ جبکہ سعودی عرب بھی پاکستان کو اہمیت دینے پر مجبور ہو جائے گا۔