اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستانی سفارت کاری اپنی استعداد کار سے بڑھ کر کام کرنے کی صلاحیت کا نام ہے۔اپنے اہداف کے حصول کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور ذرائع ابلاغ سے مستفید ہوتے ہوئے پبلک اور معاشی سفارت کاری کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔فارن سروس آف پاکستان ، ملکی مفادات کے تحفظ کیلئے ادا کی جانیوالی خدمات کی گرانقدر اور پر وقار میراث ہے، فارن سروس اکیڈمی کے ذریعے افسران کی استعداد کار کو بڑھانا میری اولین ترجیح ہے۔یہ بات وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بدھ کو چالیسویں خصوصی ڈپلومیٹک کورس کی اختتامی تقریب سے خطاب میں کہی، وزیر خارجہ نے چالیسویں خصوصی ڈپلومیٹک کورس کے شرکاء کو کامیابی کے ساتھ کورس مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ اپنی تسخیرِ ذات ، شعوری بالیدگی، اور ملک و قوم کی خدمت کے سفر پر روانگی کیلئے پہلا قدم اٹھانے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارن سروس اکیڈمی کے ذریعے افسران کی استعداد کار کو بڑھانا، بطور وزیر خارجہ میری اولین ترجیحات میں شامل رہا ہے ۔میں اپنے چینی دوستوں کا شکرگزار ہوں جن کے توسط سے ہم آپ کی تربیت، کیلئے یہ جگہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، ہم اس اکیڈمی کو مزید بہتر بنانے کیلئے پر عزم ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے وزارت خارجہ کیلئے، آپ کیلئے نئے چیلنجز کا سامنا کرنے اور استعداد کار میں اضافے کیلئے وژن ایف او دیا ہے ،اس وژن کے تحت بہت سی اصلاحات متعارف کروائی گئی ہیں۔اپنے اہداف کے حصول کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور ذرائع ابلاغ سے مستفید ہوتے ہوئے پبلک اور معاشی سفارت کاری کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہمارے سفارت کار ایک موثر ٹیم ممبر کے طور پر اہداف کے حصول کیلئے منفرد سوچ کے حامل ہوں اور ان کا اظہار خیال، ان کے جذبات کی بجائے ان کی فہم و فراست کی عکاسی کرتا ہو۔آج اداروں کی سطح پر دفتر خارجہ کا بیانیہ متنوع، مربوط اور موثر ہے ہمیں اپنے آپ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہے ۔ہم مختلف سامعین تک اپنے بیانیے کو موثر انداز سے پہنچانے کیلئے، الفاظ کے ساتھ ساتھ تصاویر، گرافکس اور ویڈیوز کو بھی بروئے کار لا رہے ہیں۔نئے سیل اور ڈویژن تشکیل دیے گئے – آج اسٹریٹیجک کمیونیکیشن ڈویژن، کشمیر سیل، اور کرایسز مینجمنٹ سیل پوری طرح فعال ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وزارتِ خارجہ کے افسران کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے جامع تربیتی کورسز کا تسلسل ناگزیر ہے اور اس حوالے سے اکیڈمی کا کردار انتہائی اہم ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ فارن سروس آف پاکستان ، ملکی مفادات کے تحفظ کیلئے ادا کی جانیوالی خدمات کی گرانقدر اور پر وقار میراث ہے۔پاکستانی سفارت کاری کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ اپنی استعداد کار سے بڑھ کر کام کرنے کی صلاحیت کا نام ہے۔وزیر خارجہ نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک ایسے وقت میں سفارت کاری کی دنیا میں قدم رکھ رہے ہیں جب منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے،دنیا غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے ،تاریخ کا پہیہ پوری طرح سے حرکت میں ہے ۔یہ سروس آپ سے متقاضی ہے کہ آپ اس میں شامل ہوتے ہی جیوپولیٹیکل تناظر پر گہری نظر رکھتے ہوئے اپنے ملکی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے اور منفرد انداز میں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کریں گے۔آپ نے ان ذمہ داریوں اور توقعات کو ہمیشہ پیش نظر رکھنا ہے جو اس ادارے اور قوم نے آپ کے ساتھ وابستہ کر رکھی ہیں ۔