لاہور: نامور گلوکار عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی نے کہا ہے کہ گلوکاری میں دو چیزیں لازمی ہیں جس میں سر اور لے نہیں وہ گلوکار ہو ہی نہیں سکتا ،یہ دو چیزیں ہی کسی کو گلوکار بنانے میں بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔
انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ اگر کسی میں ٹیلنٹ نہ ہو تو نہ وہ گلوکار اور اداکار نہیں بن سکتا ہے ۔ مجھے گائیکی کی دنیا میں 41سال کا عرصہ گزر چکا ہے، میں نے 16 سال کی عمر میں گانا شروع کیا اور اسی جرم کی پاداش میں مجھے گھر سے نکال دیا گیا اور میں نے اپنی جدوجہد کو جاری رکھا اور بلآخر خدا نے مجھے وہ منزل عطاء کردی جسکی کوئی خواہش کر سکتا ہے۔ میرے گانے میں سوز اور درد قدرتی ہے۔ عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی نے کہا کہ میں پاکستانی قوم کے ہر ایک شخص کا مقروض ہوں جس نے مجھ سے محبت اور اپنایت ظاہر کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹرکوں کے پیچھے ایوب خان کے بعد سب سے زیادہ تصویریں میری بنائی جاتی ہیں اور 90فیصد ٹرک ڈرائیور میرے گانے ہی سنتے ہیں کیونکہ ایک دور میں بھی ٹرک چلاتا رہا ہوں ۔ معروف گلوکار عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی کی بیٹی لاریب عطاءویژول ایفیکٹ سوسائٹی ایوارڈ کیلئے نامزد ہوگئیں۔پاکستان کے معروف لوک گلوکار عطااللہ خان عیسیٰ خیلوی کی بیٹی لاریب عطا پہلی پاکستانی آرٹسٹ ہیں جنہیں ویژول ایفیکٹ سوسائٹی ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا ہے اور یہ ایوارڈ امریکہ کا بہت بڑا ایوارڈ سمجھا جاتا ہے۔ اس سے قبل وہ امریکہ میں مختلف ایوار ڈز حاصل کر چکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاریب عطا کو امریکی ٹی وی سیریل ایلٹرڈ کاربن میں بطور ویژول ایفیکٹ آرٹسٹ کام کرنے پر ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔اس حوالے سے لاریب عطا کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے آرٹسٹوں کے درمیان ایوارڈکیلئے میری نامزدگی میرے لئے اعزاز کی بات ہے، میرے والد جو میرے آئیڈل ہیں نامزدگی پر بہت خوش ہیں۔