لاہور(نیوز ڈیسک) پنجاب میں مساجد کے امام ، خطیب اور مفتیان نے اپنے حقوق کے حوالے سے شرعی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے آئندہ بجٹ میں مساجد کے امام و خطیب کی کم از کم تنخواہ 25ہزار روپے مقرر کی جائے ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں مساجد کے امام، خطیب اور موذن بھی مطالبات لیکر میدان میں آگئے،امام وخطیب اورمفتیان نے اپنے حقوق کے حوالے سے شرعی اعلامیہ جاری کردیا۔شرعی اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں مساجد کے امام وخطیب کی کم ازکم تنخواہ 25 ہزار روپے مقررکی جائے، موذن کی کم ازکم تنخواہ 20 جبکہ خادم کی تنخواہ 18 ہزار روپے مقررکی جائے۔حکومت امام وخطیب اور موذن کو ان کی قابلیت کے مطابق گریڈ 12 سے 20 تک تنخواہ ،مراعات دی جائیں۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کے پی کے میں 30 ہزارمساجد کے آئمہ کی طرز پر باقی صوبوں میں بھی آئمہ کو وظائف دیئے جائیں، حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالی عنہ جب پہلے خلیفہ بنے تو آپ کا وظیفہ مقررکیا گیا۔حکومت غیرسرکاری مساجد کی انتظامیہ کو آئمہ ، خطیب اور موذن کی تنخواہ مقررکرنے کی پابند کرے۔مولانا ضیاء الحق نقشبندی نے کہا کہ امام ،خطیب اور موذن 24گھنٹے خدمات سر انجام دیتے ہیں مگرانہیں 8سے 15ہزار روپے تک تنخواہ دی جاتی ہے، دوسری جانب ایک خبر یہ ہے کہ سردار یار محمد رند جعلی ڈگری کیس سے باعزت بری،جھوٹے بے بنیاد الزامات لگاکر مخالفین سچائی کو شکست نہیں دے سکتے جیت ہمیشہ حق اور سچ کی ہوتی ہے سردار یار محمد رند کی کیس سے باعزت بری ہونے کے بعد مقامی صحافیوں سے گفتگو تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج بھاگ بمقام ڈھاڈر افضل کاکڑ کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر،وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی ایم پی اے کچھی سردار یار محمد رند کو جعلی ڈگری کیس سے عدم ثبوت اور الزامات کی بناء پر کیس سے باعزت بری کرکے ڈگری کو درست قرار دے دیا