برلن (ویب ڈیسک) اطالوی مصور لیونارڈو ڈی ونچی کی بنائی ہوئی مقبول ترین پینٹنگ مونا لیزا 1516 میں مکمل ہوئی تھی اور صدیوں سے لوگوں کے اندر یہ تجسس پایا جاتا ہے کہ آخر تصویر میں دکھائی جانے والی خاتون کی پراسرار مسکراہٹ کے پیچھے کیا راز چھپا ہے لیکن مسکراہٹ ہی ایک راز نہیں بلکہ اس پینٹنگ میں مونا لیزا کی آنکھوں میں بھی ایک اسرار چھپا ہوا تھا ۔ڈان نیوز کے مطابق یہ بات تسلیم کی جاتی تھی کہ مونا لیزا کی آنکھیں لوگوں کا پیچھا کرتی ہیں اور اسے مونا لیزا ایفیکٹ کا نام دیا گیا تھا لیکن اب سائنسدانوں نے اس کے پیچھے چھپی حقیقت کا کھوج لگا لیاہے،جرمن کی بائیلیفیلڈ یونیورسٹی نے مونا لیزا ایفیکٹ کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے جاننے کی کوشش کی کیا واقعی مونا لیزا کی آنکھیں تصویر کے سامنے گزرنے والے افراد کو ٹریک کرتی ہیں؟اس ایفیکٹ کو جانچنے کے لئے سائنسدانوں کی ٹیم نے مونا لیزا کا چہرہ ایک کمپیوٹر سکرین میں ڈسپلے کیا اور رضاکاروں پر تجربہ کیا کہ یہ پینٹنگ انہیں گھورتی ہے یا نہیں، اس تحقیق سے پتہ چلا کہ تصویر کو دیکھنے والوں کو لگتا ہے کہ مونا لیزا کی نظریں دائیں جانب گھور رہی ہیں ، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایسے تو کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ تصویر لوگوں کی حرکت کو ٹریک کرتی ہے اور یہ دعویٰ غلط ہے اورحقیقت بھی یہی ہے کہ مونا لیزا دیکھنے والوں کو نہیں گھورتی ہے ۔صدیوں بعد مونا لیزا کی پینٹنگ کا ‘راز’ کھل گیااگر مصوری کی دنیا کی بات کی جائے تو اطالوی مصور لیونارڈو ڈی ونچی کی پینٹنگ مونا لیزا مقبول ترین قرار دی جاسکتی ہے۔یہ پینٹنگ 1516 میں مکمل ہوئی تھی اور صدیوں سے لوگوں کے اندر یہ تجسس موجود ہے کہ آخر تصویر میں دکھائی جانے والی خاتون کی پراسرار مسکراہٹ کے پیچھے کیا راز چھپا ہے۔تو اب ایک امریکی تحقیق میں اس ‘راز’ کو سامنے لانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔بوسٹن کے برگھم اینڈ ویمن ہاسپٹل کی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ درحقیقت تھائی رائیڈ گلینڈ کا ایک مرض اس مشہور زمانہ تصویر کی ماڈل کے چہرے کے تاثرات کا باعث ہے۔یہ مرض hypothyroidism لاحق ہونے پر ہاتھ سوج جاتے ہیں، بال ہلکے اور گلے پر گلٹی ابھر آتی ہے اور اس پینٹنگ میں ان تمام نشانیوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔عام طور پر یہ مرض دودھ سے بنی مصنوعات، سی فوڈ اور گوشت کی دوری کا نتیجہ ہوتا ہے جبکہ خواتین میں حمل کے آغاز پر بھی سامنے آسکتا ہے۔تحقیق کے مطابق تصویر میں موجود پراسرار مسکراہٹ خاتون کی اپنی مرضی سے نہیں بلکہ کمزور مسلز کا نتیجہ تھی۔محققین کا کہنا تھا کہ مونا لیزا کا راز ایک سادہ طبی تشخیص hypothyroidism سے جانا جاسکتا ہے اور اس مرض کی علامات نے اس ماسٹرپیس کو پراسراریت اور کشش فراہم کی۔انہوں نے کہا کہ یہ پینٹنگ صدیوں سے فنکاروں، عالموں، طبی ماہرین اور چوروں کو مسحور کررہی ہے اور اس تصویر میں جلد پر جو زردی نظر آتی ہے وہ تھائی رائیڈ کے اس مرض میں عام ہے۔اس کے علاوہ بھنوﺅں کی عدم موجودگی بھی اس تشخیص کو تقویت فراہم کرتی ہے کیونکہ اس مرض میں بال گرنے لگتے ہیں۔