اسلام آباد: قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے قریبی ساتھی اور تحریک انصاف کے مرکزی ساتھی علیم خان کو جیل سے رہائی کے بعد آج اسلام آباد مدعو کر لیا ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پنجاب حکومت اور پنجاب میں تحریک انصاف کی تنظیم نو کے حوالے سے اہم مشاورت ہوگی۔ آج ایوان وزیراعظم میں عمران خان اور علیم خان کے درمیان اہم ملاقات ہوگی، علیم خان نیب مقدمہ میں 100 دن گزرنے کے بعد رہا ہوئے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان اس بات پر بہت خوش ہیں کہ علیم خان نے شریف خاندان اور زرداری کی طرح نہ تو ضمانت قبل از گرفتاری کروائی اور نہ ہی گرفتاری کے بعد ڈرامہ کیا بلکہ مکمل یقین اور اعتماد سے مقدمے کا سامنا کیا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی مرکزی قیادت علیم خان کو دوبارہ اہم ذمہ داریاں سونپنا چاہتی ہے۔لیکن علیم خان اس وقت حکومتی ذمہ داری لینے میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں جس کی وجہ سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی طرف سے نہ صرف علیم خان بلکہ مرکزی قیادت پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے کہ ایسے وقت میں جب حکومت اور پارٹی دونوں مشکل میں ہیں تو علیم خان جیسے رہنماؤں کو کسی نہ کسی صورت میں حکومت میں اپنا فعال کردار ضرور ادا کرنا چاہئیے۔
آج عمران خان سے ملاقات میں واضح ہو گا کہ علیم خان کس حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائیں گے۔خیال رہے لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت کے بعد تحریک انصاف کے راہنما علیم خان کوٹ لکھپت جیل سے رہا ہوگئے تھے۔ رہائی کے بعد کارکنوں نے جیل کے باہر استقبال کیا،ریلی کی صورت میں گھر تک پہنچایا گیا۔ہفتہ کے روز گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور،صوبائی وزراء محمد بشارت راجہ،چوہدری ظہیر الدین اور جہانگیر ترین نے عبدالعلیم خان سے انکے گھر جا کر ملاقات کی۔