کراچی: حکومتی عدم دلچسپی نے کراچی کو ایک مرتبہ پھر کچرا کونڈی میں تبدیل کردیا، سندھ ویسٹ مینیجمینٹ بورڈ کی جانب سے چینی کمپنی کو عدم ادائیگی اور مبینہ طور پر بھاری کمیشن کے مطالبے کی وجہ سے چینی کمپنی نے کام روک دیا، صفائی کی بد سے بدتر ہوتی صورتحال نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔
سندھ ویسٹ مینیجمینٹ بورڈ نے دو ہزار اٹھارہ میں کراچی کے مغربی ضلع کا معاہدہ چینی کمپنی کو آؤٹ سورس کیا تھا۔ سو مربع کلو میٹر پر محیط کراچی کا مغربی ضلع کراچی کو حب کے زریعے کوسٹر ہائی وے بلوچستان سے ملاتا ہے اور یومیہ پچیس سو ٹن فضلہ پیدا کرتا ہے۔ بورڈ کے گزشتہ انتظامی ڈھانچے کی بر وقت ادائیگیوں کی بدولت چینی کمپنی نے بہت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو بہت حد تک ریلیف فراہم کیا حتٰی کہ سندھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گھر گھر کوڑا اکٹھا کرنے کا نظام متعارف کروایا گیا، لہٰزا گزشتہ چھ ماہ سے حالات بگڑنا شروع ہوئے جب بورڈ کے نئے انتظامی ڈھانچے نے آتے ہی کمپنی کی ادائیگیاں روک لیں اور بھاری کمیشن کے مطالبات کئے، کمپنی نے عدم ادائیگیوں کے باعث کام روک دیا جسکی وجہ سے کراچی کے فضلے کے حالات بدترین صورتحال اختیار کر چکے ہیں۔ واضع رہے کہ چینی کمپنی نے مشینری اور انفراسٹرکچر کی صورت میں بھاری سرمایہ کاری کر رکھی ہے جو عدم ادائیگیوں کے باعث روڈ پر پڑی کسی کام نہیں آ رہی۔