اسلام آباد: اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے سفارشی خط لکھنے پر وزیر موسمیات زرتاج گل کی سرزنش کی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ہدایت جاری کی ہے کہ کوئی بھی وزیر کسی سرکاری ملازم کی تقرری، ترقی یا تبادلے کے لیے کسی کو خط نہیں لکھے گا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ کرپشن اور سفارش کلچر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گائے گا۔وزیراعظم نے زرتاج گل کی بہن شبنم گل کا تمام ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے اور ان کی بطور ڈائریکٹر نیکٹا تعیناتی کے حوالے سے بھی تمام ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر موسمیات زرتاج گل کی بہن شبنم گل جو کہ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر تھیں انہیں نیکٹا میں انیسویں گریڈ کی ڈائریکٹر کی پوسٹ پر تعینایت کیا گیا تھا جس کے حوالے سے ایک خط سامنے آیا تھا ہ خط زرتاج گل کے پرنسپل سٹاف آفیسر سمیع الحق نے لکھا تھا، خط میں لکھا ہے کہ ’’مجھے آپ کو شبانہ گل کی نیکٹا میں تعیناتی کے حوالے سے آپ کی وزیر موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے، مزید کارروائی کے لیے مس شبانہ کی سی وی اس خط کے ہمراہ ارسال کی جارہی ہے‘‘۔ خط سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اس خط کا نوٹس لیتے ہوئے زرتاج گل کو وزارتِ داخلہ کے نام لکھا گیا خط واپس لینے کا حکم دے دیا اور شبنم گل کی بطور ڈائریکٹر نیکٹا تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی واپس لینے کا حکم دیا۔
دوسری جانب اختیارات سے تجاوز کرنے پروزیرماحولیات زرتاج گل کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ زرتاج گل نے اپنی بہن کو ڈائریکٹر بنوانے کے لیے وزارتِ داخلہ کو خط لکھا ان کے خلاف آرٹیکل 62کے تحت کارروائی کی جائے۔ قرار داد مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی عظمیٰ بخاری نے جمع کروائی ہے۔