ریاض (ویب ڈیسک) سعودی مجلس شوریٰ نے ملک میں شیشہ کیفوں پر عائد پابندی ختم کرکے بعض شرائط پر شیشہ رکھنے کی منظوری دی ہے۔سعودی اخبار الاشرق الاوسط کے مطابق ملک میں ہوٹلوں اور ریستوران کو اپنےگاہکوں کےلیے شیشہ رکھنے کی اجازت رمضان المبارک کے بعد دی جائے گی۔ان شرائط کے مطابق حرمین شریفین کے مرکزی علاقوں میں شیشہ کیفے یا ان علاقوں میں قائم ہوٹلوں اور ریستوران میں شیشہ نہیں رکھا جاسکے گا۔وزارت صحت کی انسداد تمباکو نوشی کمیٹی کے مطابق ہوٹلوں اور ریستوران کو شیشہ پیش کرنے کے لیے باقاعدہ لائسنس حاصل کرنا ہو گا جس کے لیے ان مقامات پر جہاں شیشہ استعمال کیاجائے وہاں تازہ ہوا کی آمدورفت کا مکمل انتظام کرنا لازمی ہے۔ دوسری جانب ایک خبر یہ بھی ہے کہ وزارت صحت پنجاب نے وضاحت کی ہے کہ ساہیوال اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں صرف تین بچے جاں بحق ہوئے، ایئر کنڈیشنر کے بند ہونے اور انتظامیہ کی مبینہ غفلت سے پانچ بچوں کی ہلاکت کی اطلاع بے بنیاد ہے۔تفصیلات کے مطابق ساہیوال کے ڈی ایچ کیو اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں بچوں کی ہلاکت کا معاملہ پر وزارت صحت پنجاب نے پانچ بچوں کے جاں بحق ہونے کی تردید کردی۔اس حوالے سے ترجمان وزارت صحت کے مطابق ڈسٹرکٹ اسپتال میں چلڈرن وارڈ کے ایئرکنڈیشنر کے بند ہونے اور انتظامیہ کی مبینہ غفلت سے پانچ بچوں کی ہلاکت کی اطلاع بے بنیاد ہے۔میڈیا پر خبر نشر ہونے کے فوری بعد واقعے کی مکمل تحقیقات کیلئے ایڈیشنل سیکریٹری صحت کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی ساہیوال بھیجی گئی۔ خصوصی تحقیقاتی کمیٹی نے مبینہ واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے ابتدائی رپورٹ وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد کوپیش کردی ہے، اور اب یہ خبر آئی ہے کہ سعودی مجلس شوریٰ نے ملک میں شیشہ کیفوں پر عائد پابندی ختم کرکے بعض شرائط پر شیشہ رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔