لندن: ایم کیو ایم کے بانی و قائد الطاف حسین کو آج لندن میں گرفتار کر لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے بانی اور قائد کو لندن میں گرفتارکر لیا گیا۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے صبح سویرے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے گھر پر چھاپہ مارا۔ طاف حسین کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے میں 15 کے قریب پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔بانی ایم کیو ایم کو گرفتاری کے بعد مقامی پولیس اسٹیشن لے جایا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فی الوقت بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے گھر کی تلاشی جاری ہے۔ذرائع کے مطابق بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری ممکنہ طور پر 2016ء میں کی گئی نفرت انگیز تقریر پر عمل میں لائی گئی۔تاہم ابھی تک ایم کیو ایم کی طرف سے الطاف حسین کی گرفتاری سے متعلق تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایم کیو ایم لندن قانونی کاروائی سے متعلق غور کررہی ہے۔ اسی متعلق تبصرہ کرتے ہوئے سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی گرفتاری کا کریڈٹ پاکستان کی ایجنسیوں اور عمران خان کو جاتا ہے۔ سہیل وڑائچ کا مزید کہنا تھا کہ الطاف حسین سے صرف منی لانڈرنگ سے متعلق نہیں بلکہ ڈاکٹر فاروق کے قتل سے متعلق بھی سوالات ہونے چاہئیے۔ دوسری جانب سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے الطاف حسین کی گرفتار کی تصدیق کردی گئی ہے اور پریس ریلیز بھی جاری کر دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نفرت انگیز تقریر سے متعلق تحقیقات کیلئے 60 سال کے شخص کو گرفتار کیا گیا، گرفتاری سیریس کرائم ایکٹ 2007 کی سیکشن 44 کی خلاف ورزی پر کی گئی، گرفتاری شمال مغربی لندن میں ایک مقام سے کی گئی۔
سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے آج علی الصبح مغربی لندن میں الطاف حسین کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی ، یہ چھاپہ سکاٹ لینڈ یارڈ کے سی ٹی ڈی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ماراگیا جس میں 15 پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا ۔الطاف حسین کو مغربی لندن کے ایک مقامی پولیس سٹیشن میں منتقل کردیا گیا ہے جبکہ ان کے گھر کی تلاشی جاری ہے اور پولیس سٹیشن میں کچھ ہی دیر بعد ان کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔