اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں آج مریم نواز بھی اپنے چچا اور پارٹی صدر شہباز شریف سمیت مسلم لیگ ن کے وفد کے ہمراہ شریک ہوئیں۔ اے پی سی سے باہر آنے کے موقع پر صحافی نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے سوال کیا کہ اے پی سے میں کیا فیصلے ہوئے؟ جس پر مریم نواز نے کہا کہ فی الحال بات چیت جاری ہے۔صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ کیا آپ کو حکومت جاتی ہوئی نظر آ رہی ہے؟ جس پر مریم نواز نے جواب دیا کہ انشاء اللہ ، انشاءاللہ!۔ ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس کے آغاز پر جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے صدراتی خطاب میں کہا کہ 25 جولائی 2018ء کو ہونے والے عام انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی، اس لیے 25 جولائی کو ملک بھر میں یوم سیاہ کے طور پر منانا چاہئیے۔مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی میں اسمبلیوں سے استعفے کی ایک بار پھر بھی تجویزدی اور کہا کہ استعفوں کی تجویز پر بحث ہونی چاہئیے۔ مولانا فضل الرحمان کی تجویز پر دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے خاموشی پر اکتفا کیا اورکسی جماعت کے کسی رہنما نے استعفوں کی تجویز پر فوری ردعمل نہیں دیا۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے رہبر کمیٹی کے قیام کی تجویز دی۔رہبر کمیٹی میثاق معیشت اور قومی چارٹر تیار کرے گی۔ خیال رہے کہ اے پی سی میں پاکستان پیپلزپارٹی، مسلم لیگ نواز، عوامی نیشنل پارٹی،قومی وطن پارٹی، نیشنل پارٹی اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما شریک ہیں۔ مسلم لیگ ن کے وفد کی قیادت ن لیگ کے صدر شہباز شریف کررہے ہیں جبکہ سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی ،نائب صدر مریم نواز اور راجہ ظفرالحق سمیت دیگر شریک ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بلاول بھٹو ، یوسف رضا گیلانی،قمر زمان کائرہ، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ اور فرخت اللہ بابر سمیت دیگر شریک ہیں۔ جبکہ اسفند یار ولی، محمود خان اچکزئی، آفتاب شیر پاؤ، میر حاصل بزنجو، ساجد میر سمیت دیگر جماعتوں کے رہنما بھی اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں شریک ہوئے۔