لاہور(ویب ڈیسک) گلوکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ و ماڈل میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے کے کیس کی سماعت کے دوران دستاویزات عدالت میں پیش کردیں۔سیشن کورٹ لاہور میں آج علی ظفر کی جانب سے دائر ہتک عزت کے دعوے پر سماعت ہوئی جس میں گلوکار اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف دستاویزات اور سوشل میڈیا پر دھمکیوں والے پوسٹ بھی عدالت میں جمع کروائے۔عدالت میں گلوکار علی ظفر نے ساڑھے چار گھنٹے تک شہادت ریکارڈ کروائی لیکن گلوکارعلی ظفر کا بیان مکمل نہ ہوسکا۔تاہم عدالت نے علی ظفر کو بیان ریکارڈ کرانے کےلیے 3 جولائی کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔دوسری جانب علی ظفر کا عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میشا شفیع نے ایک منظم سازش کے تحت ان کی فلم (طیفا اِن ٹربل) سے پہلے انہیں نشانہ بنایا اور ان کیخلاف مہم چلانے کے لیے سوشل میڈیا کے جعلی اکاؤنٹس کو بھی استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘میشا نے ایک ٹی وی شو سے پہلے پیغام بھجوایا کہ اگر میں ریکاڈنگ سے نہ نکلا تو میرے خلاف مہم چلائیں گی تاہم میرے خلاف مہم چلانے والے ہر فرد کا تعلق براہ راست میشا اور اس کے نمائندہ سے ہے’۔علی ظفر کا کہنا تھا کہ کترینہ کیف سمیت بڑے بڑے ناموں کے ساتھ کام کیا ہے اور کبھی کچھ غلط نہیں کیا جب کہ میشا شفیع کے الزامات سے فیملی اور پروفیشن کو نقصان پہنچا ہے۔واضح رہے کہ میشا شفیع کی جانب سے جنسی ہراساں کیے جانے کے الزام کے بعد علی ظفر نے گلوکارہ پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے جس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج شکیل احمد گزشتہ 8 ماہ سے کررہے ہیں۔گزشتہ سماعتوں کے دوران 9 گواہ پہلے ہی علی ظفر کے حق میں عدالت میں بیان جمع کرواچکے ہیں۔