counter easy hit

کمیٹی کے فیصلوں سے کونسا بھونچال آنے والا ہے؟

What kind of decision is coming to the committee's decisions?

اسلام آباد( ویب ڈیسک )اپوزیشن کی راہبر کمیٹی نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے سے متعلق اے پی سی فیصلے کی توثیق کردی ہے ۔ گزشتہ روز جمعہ کو حکومت مخالف احتجاجی تحریک چلانے سے متعلق اور چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے حوالے سے نو سیاسی جماعتوں کے گیارہ اراکین پر مشتمل راہبر کمیٹی کا پہلااجلاس منعقد ہوا اس موقع پر اجلاس میں شرکت کیلئے آنے والے رہنمائوں کے موبائل فون کمیٹی سے باہر رکھوائے گئے تاکہ کمیٹی میں ان رہنمائوں کو باہر سے کوئی مشورہ یا اندر کی کوئی بات لیک نہ ہوجائے ۔ ذرائع کے مطابق راہبر کمیٹی نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا متفقہ فیصلہ کرلیاگیا ہے کہ نئے چیئرمین سینٹ کے نام پر مشاورت کی جائے گی کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے دو ، دو جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کا ایک ایک نمائندہ شامل تھا ۔ راہبر کمیٹی میں پیپلز پارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی ، نیئر بخاری ممبر تھے تاہم یوسف رضا گیلانی کی عدم موجودگی کے باعث فرحت اللہ بابر نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اس موقع پر صحافی نے فرحت اللہ بابر سے سوال کیا کہ آپ تو ممبر ہی نہیں ہیں تو پھر کمیٹی میں شرکت کیسے کی جس پر فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ یوسف رضا گیلانی کی عدم موجودگی میں مجھے کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال راہبر کمیٹی کے ممبر ہیں جمعیت علمائے اسلام سے اکرم خان درانی ، نیشنل پارٹی سے میر حاصل بزنجو کمیٹی میں شامل ہوئے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے عثمان کاکڑ ، قومی وطن پارٹی سے ہاشم بابر ، اے این پی سے میاں افتخار مرکزی جمعیت اہلحدیث سے شفیق پسوری اور جمعیت علمائے پاکستان سے اویس نورانی نے راہبر کمیٹی میں شرکت کی ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے راہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ چیئرمین سینٹ کے لئے 3 تجاویز دی ہیںپہلی تجویز یہ کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کوئی مشترکہ نام ہو ، دوسری تجویز یہ دی جا رہی ہے کہ سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کو چیئرمین سینٹ دیا جائے اگر اس پر بھی عمل نہیں ہوتا تو پھر تیسری تجویز یہ ہے کہ سب سے بڑی دو سیاسی جماعتیں مشاورت سے ایک نام دیں ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف بہت جلد تحریک عدم اعتماد لائیں گے اور رہبر کمیٹی سے فیصلے کرے گی کہ بھونچال آ جائے گا ۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website