لاہور(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہا ہے، ہم خود دفاعی پوزیشن میں ہیں، ہم سے ڈو مور کا مطالبہ کیسے کیا جاسکتا ہے، ہم امریکا کی جنگ پاکستان میں لڑ رہے ہیں، ہزاروں پاکستانیوں نے اس جنگ میں قربانیاں دیں اور اربوں کا نقصان ہوا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کیپیٹل ہِل میں پاکستان کاکس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران امریکا اور پاکستان میں غلط فہمیاں پیدا ہوئیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مائیک پومپیو کو بتایا کہ ہمیں ایک دوسرے پر بھروسا کرنا ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ امریکا میں پاکستان سے متعلق غلط فہمیاں پائی جاتی تھیں اور ماضی کی حکومتوں نے امریکا کو زمینی حقائق سے آگاہ نہیں کیا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خطے کی صورت حال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات اب سے باہمی اعتماد پر مبنی ہوں، پاکستان اور امریکا کے درمیان نائن الیون کے بعد سے عدم اعتماد پیدا ہوا، پاکستان اور امریکا کا مقصد خطے میں پائیدار امن کا قیام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دورہ امریکا کا مقصد یہاں کے لوگوں کو پاکستان کے بارے میں صحیح آگاہی دینا تھا، افغان امن عمل پیچیدہ اور مشکل عمل ہے، امریکا کو سچ بتائیں گے کہ افغان امن عمل میں ہم کیا کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ فوج سمیت تمام ادارے حکومت کے ساتھ ہیں، امریکا میں پاکستان کے بارے میں غلط فہمی پائی جاتی تھی، یہاں آنے کا اصل مقصد یہ ہے کہ امریکی، پاکستانی عوام کو سمجھیں۔یاد رہے کہ عمران خان کے دورے کو توقع سے زیادہ کامیاب سمجھتا ہوں‘ دونوں ملکوں کے درمیان سرد مہری بھی ختم ہو گئی‘ امریکا نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا اعلان بھی کر دیا‘ پاکستان سے افغانستان کے سلسلے میں مدد بھی مانگ لی اور پاکستان نے حامی بھی بھر لی اور امریکانے تجارت میں 20 فیصد اضافے اور کولیشن سپورٹ فنڈ کی بحالی کا اشارہ بھی دے دیا چناں چہ یہ دورہ ہر لحاظ سے کامیاب ہے لیکن اپوزیشن کو یہ کامیابیاں نظر کیوں نہیں آ رہیں‘ صدر ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی.