لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ سینیٹ وفاق کی علامت ہے لیکن اپوزیشن اپنے ذاتی مفادات کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل اس ادارے کو بھی تنازعات کا شکار کرنے سے باز نہیں آئی ،مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی کی اکثریت ’’لیڈر بچائو تحریک ‘‘ میں ساتھ دینے کی بجائے خاموشی سے بیٹھے ہوئے ہیں ،حکومت کو پے درپے ملنے والی کامیابیوں کے بعد اپوزیشن حواس باختہ ہو چکی ہے ، ٹیکس دینے کی استطاعات رکھنے والوں کو ہر صورت ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا ۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ موجودہ حکومت اصلاحات لے کر آرہی ہے ،یہ یقینا کڑوی گولی ہے جسے نگلے بغیر پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن نہیں ہو سکتی ۔مڈل مین اور ریٹیلر ٹیکس کی ادائیگی نہیں کر رہے ، جو بھی طبقات ٹیکس دینے کی استطاعات رکھتے ہیں انہیں ہر صورت ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا اور ٹیکس دینا ہوگا اوراسی سے ملک کا پہیہ چلے گا۔ہمایوں اختر خان نے کہا کہ اپوزیشن اس وقت صرف ’’لیڈر بچائو ‘‘تحریک چلا رہی ہے اور انہیں اس کے علاوہ کچھ نظر نہیں آرہا۔ صادق سنجرانی کا تعلق بھی بلوچستان سے ہے پھر ایسی کیا ضرورت پیش آگئی ہے کہ اپوزیشن انہیں تبدیل کرنے کیلئے بضد ہے ۔ اپوزیشن کسی خوش فہمی میں نہ رہے سینیٹ میں نتیجہ ان کی توقعات اور خواہشات کے برعکس آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہرگز فرینڈلی اپوزیشن نہیں چاہیے ہم تو چاہتے ہیںکہ یہ اپنا اصل کردار ادا کریںلیکن انہیں چھوڑ دو اور این آر او دے دو کے واویلے سے ہی فرصت نہیں ۔