فیس بک پر ایک پیج بھولا ریکارڈ کے نام سے موجود ہے۔ اس کے تقریباَ اڑھائی لاکھ فالورز ہیں۔ یہ پیج گجرات کا ایک سنار چلا رہا ہے جس کا اصل نام نبیل اکرم ہے ۔یہ صاحب ایک عام سے سنار تھے مگر اپریل دو ہزار سترہ نے انہیں خاص بنا دیا۔ کیسے؟ اس مہینے میں سوشل میڈیا پر دو ہیش ٹیگز وائرل ہو گئے تھے۔ ایک تھا پانچ ہزار درہم اور دوسرا تھا جائداداں ویچ چھڈیاں نے۔ ان دونوں ہیش ٹیگز کے پیچھےبھولا صاحب کی ایک وائرل ویڈیو تھی جس میں وہ دبئی کے ایک ہوٹل کے کمرے میں ایک مراکشی لڑکی کے ساتھ نظر آ رہے تھے۔ یہ ویڈیو بھولا نے اپنے دوستوں کے لئے بنائی تھی۔ اس میں وہ یہ جملے بولتے ہیں کہ انہوں نے اس لڑ کی کو ان کے ساتھ ایک رات گزارنے کے لئے پانچ ہزار درہم ادا کئے ہیں۔ یہ ویڈیو ان کے کسی دوست نے شرارتاَانٹرنیٹ پر ڈال دی اور وہاں سے یہ وائرل ہوگئی۔اس کے بعد نبیل اکرم عرف بھولا نے اپنا ایک فیس بک پیج بنا لیا۔ جب شہرت مل ہی رہی ہے تو اس کا بھر پور فائدہ کیوں نہ اٹھایا جائے۔ یہی سوچتے ہوئے کچھ ٹی وی چینلز نے بھی بھولا کی شہرت سے خوب فائدہ اٹھایا۔ابھی حال ہی میں بھولا نے اپنے پیج پر ایک اور ویڈیو اپلوڈ کی ہے ۔ اس ویڈیو میں بھی وہ ایک لڑکی کے ساتھ دیکھے جا سکتے ہیں ۔ اس ویڈیو کے کمنٹس سیکشن میں جہاں کچھ لوگ انہیں ان کے گناہ کا احساس دلا رہے ہیں وہیں عوام کی ایک بڑی تعداد اس ویڈیو کو ایک تفریحی ویڈیو سمجھتے ہوئےدیکھ رہی ہے۔ دوستوں کو ٹیگ کیا جا رہا ہے اور ان سے پانچ ہزار درہم کا بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ پہلی ویڈیو کے بارے میں تو بھولا صاحب نے بیان دیا تھا کہ کسی دوست نے شرارتاَ اپلوڈ کر دی تھی مگر یہ نئی ویڈیو انہوں نے خود اپنے پیج پر اپلوڈ کی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ عوام کی تفریح کا بخوبی خیال رکھتے ہیں ۔نبیل اکرم عرف بھولا ریکارڈ کی یہ ویڈیو اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ ہمارے معاشرے نے مرد اور عورت کے لئے الگ الگ پیمانے بنائے ہوئے ہیں۔ اگر قندیل بلوچ اپنی کوئی ویڈیو انٹرنیٹ پر ڈالے تو کہرام مچ جاتا ہے۔ کی بورڈ مجاہدین اس کی پوسٹس پر فوری حملہ کر دیتے ہیں اور اس کو ایسی ایسی گالیوں سے نوازتے ہیں کہ اگر کسی نے گالیوں میں پی ایچ ڈی کرنی ہو تو یہاں سے مکمل ڈیٹا حاصل کر سکتا ہے۔ قندیل کے بھائیوں کو طعنے دیے جاتے ہیں اور انہیں اس مقام تک لایا جاتا ہے کہ ان میں سے ایک اپنی ہی سگی بہن کو قتل کرنے کی ٹھان لیتا ہے۔ دوسری طرف نبیل اکرم عرف بھولا ہے جو اپنا نام بھولا رکھ کے ہرقابلِ اعتراض کام بھول پنے میں کیے جا رہا ہے۔اور ہمارے عوام اس “بھولے انٹرٹینمنٹ ” کو خوب پسند بھی کر رہے ہیں کیونکہ بھولا صاحب مرد ہیں اور مرد کی عزت کو کبھی بٹا نہیں لگا کرتا۔ عزت تو صرف عورت کی نازک ہوتی ہے جو ہلکی سی چیخ مارنے پر بھی خراب ہو جاتی ہے۔بھولا ریکارڈ کی ایسی ویڈیوز دیکھ کر قندیل کا غم تازہ ہو جاتا ہے۔ اگر بھولا کو یہ سب کرنے کی اجازت ہے تو قندیل کو کیوں نہیں؟ بھولا کی ویڈیوز تفریحی اور قندیل کی ویڈیوز فحش کیوں؟ سوچیے۔
Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 97
About MH Kazmi
Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276