پشاور(ویب ڈیسک) پشاور کے علاقے ناصر پور میں چائے کے ڈھابے پر بیٹے کو زنجیر سے باندھنے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد والد کو گرفتار کرلیا گیا۔تصویر وائرل ہونے پر پولیس نے چھاپہ مار کر والد کو گرفتار کرتے ہوئے بچے کو بھی بازیاب کرالیا۔ پشاور سے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مذکورہ شخص گرفتار ہو چکا ہے اور زنجیروں میں جکڑا بچہ اس شخص کا اپنا بیٹا تھا ۔ چمکانی تھانے کے افسر سردار خان نے گرفتار والد کو جوڈیشل مجسٹریٹ حمید اللہ خان کے سامنے پیش کیا جنہوں نے اسے جیل بھیج دیا۔بعد ازاں بچے کو اس کے اہلخانہ جس میں اس کے بڑے بھائی اور چچا شامل ہیں، کے حوالے کردیا گیا جنہوں نے وعدہ کیا کہ وہ بچے کے ساتھ دوبارہ بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔ کم عمر بچے کی انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا گیا کہ اس کے پیر زنجیر سے باندھے گئے ہیں جبکہ وہ چائے کے ڈھابے پر کام کر رہا ہے۔ابتدائی طور پر یہ تصور کیا جارہا تھا کہ اسے زنجیروں میں باندھ کر مزدوری کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے تاہم بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ دکان اس کے والد چلاتے ہیں جنہوں نے خود اس کے پیر باندھے تھے۔ پشاور سے ایک صحافی نے بتایا کہ مذکورہ شخص اپنے بچے کی آوارہ گردی اور دوستوں کے ساتھ پھرتے رہنے سے عاجز آ چکا تھا ۔ اور بچے کو قابو کرنے اور اپنی نظروں کے سامنے رکھنے کا اس شخص کو کوئی اور طریقہ نظر نہ آیا ۔ اس لیے وہ اپنے بیٹے کو زنجیر میں جکڑنے پر مجبور ہو گیا ۔