لاہور(ویب ڈیسک) پی سی بی کا قومی ٹیم کے کپتانی کی تبدیلی کا معاملہ موخر کرنے کا اعلان، ایم ڈی پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے یا نیا کپتان نامزد کرنے کا فیصلہ 2 اگست کے اجلاس میں نہیں کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ قومی ٹیم کے کپتان کی تبدیلی کا فیصلہ فی الحال نہیں کیا جائے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2 اگست کو بورڈ آف گورنرز اور کرکٹ کمیٹی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے۔ اس اجلاس میں سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے یا ان سے کپتانی واپس لے لیے جانے کا فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ایم ڈی پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی اگلی سیریز ستمبر میں ہوگی ، اس سیریز میں کافی وقت ہے اس لیے کپتان کی تبدیلی سے متعلق فیصلہ کرنے کی کوئی جلد بازی نہیں ہے۔مزید بتایا گیا ہے کہ آئی سی سی ورلڈ کپ کے بعد پی سی بی کو پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر تشویش لاحق ہے۔ذرائع کے مطابق بورڈکھلاڑیوں کے کھیل میں تسلسل اور مستقل مزاجی دیکھنا چاہتا ہے کیونکہ پاکستان کا اگلا امتحان چند ماہ بعد ہے۔مصروف شیڈول اور ورلڈ کپ کے بعد کھلاڑیوں کو آرام کا موقع فراہم کیاگیا ہے تاکہ وہ تازہ دم اور ذہنی طور پر مطمئن ہو کر انٹر نیشنل مقابلوں میں حصہ لے سکیں۔گرین شرٹس کو نومبر ، دسمبر میں آسٹریلیا کیخلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کھیلنا ہے جبکہ آئندہ سال ایشیاءکپ اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے قبل صرف تین ون ڈے اور نو ،دس ٹی ٹونٹی میچز میں شرکت ممکن ہوسکے گی۔ واضح رہے کہ آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں پاکستان چھٹی اور ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں پہلی پوزیشن پر فائز ہے تاہم کپتان سرفرازا حمد اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی موجودگی میں قومی ٹیم گزشتہ ڈھائی سال میں ٹیسٹ کرکٹ میں نمایاں مقام حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔اس وقت پاکستان ٹیسٹ رینکنگ میں ساتویں پوزیشن پر ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیم آئندہ سال ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے قبل ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے سلسلے میں سری لنکا ، آسٹریلیا، انگلینڈ اور بنگلہ دیش کیخلاف8 ٹیسٹ میچز کھیلے گی لہٰذا پی سی بی کو یہ فکر لاحق ہے کہ کس طرح پانچ روزہ فارمیٹ میں گرین شرٹس کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ ایک تجویز یہ بھی زیر غور ہے کہ ریڈ اور وائٹ بال کرکٹ کیلئے علیحدہ کپتا ن اور کوچز مقرر کر دیئے جائیں تاہم اس معاملے کو اس ماہ کے اواخر میں کرکٹ کمیٹی کے سامنے اجلاس میں اٹھایا جائےگا۔