اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق صدر آصف زرداری نے احتساب عدالت پیشی کیموقع پرمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت حفیظ شیخ کو بھی جیل میں ڈالے اور پوچھے ہزاروں کروڑ روپے کہاں گئے،سابق صدر نے وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ کہتے ہیں ہزاروں کروڑوں کھا گئے، پھر عبدالحفیظ شیخ کو بھی پکڑیں ہمارے ساتھ، عبدالحفیظ شیخ کو ڈالیں جیل میں اور پوچھیں کہاں ہیں ہزاروں کروڑوں، ملین مارچ میں شرکت سے متعلق سوال کیا تو سابق صدر کا کہنا تھا کہ ملین مارچ میں عدالت سے شریک ہوں گے، فکر نہ کریں، انہوں نے کہاکہ وہ بیرون ملک جا کرکہتے ہیں جہاں بیس بال کھیلی جاتی ہے،بیرون ملک پتہ ہی نہیں کرکٹ بیٹ کیا ہے؟دریں اثناء احتساب عدالت پیشی کے موقع پرسابق صدرپاکستان آصف زرداری نے پاکستان پیپلزپارٹی کے سنیٹروں رضاربانی،رحمن ملک،فرحت اللہ بابر سے بھی ملاقات کی بتایاجاتاہے کہ اس ملاقات میں چیئرمین سینٹ کی تبدیلی کے معاملہ پربھی بات چیت ہوئی ہے، جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ن)کے ناراض رہنماء سرداردوست محمدکھوسہ نے بھی آصف زرداری سےملاقات کی۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں جبکہ حکومت نے بھی اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے اور تحریک کو ناکام بنانے کیلئے لنگوٹ کس لی ، اپوزیشن جماعتوں کے پانچ سے چھ سینیٹر کی جانب سے حکومت کی کورٹ میں جانے کی اطلاعات سے مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کی قیادت کشمکش کا شکار ہو گئی۔ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن سے ملاقاتیں کرکے سینیٹ تحریک میں عدم اعتماد نہ کرنے کے حوالے سے بات چیت کی تاہم اپوزیشن رہنما چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے میں بضد تھے ۔گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اس چیز پر برہمی کا اظہار کیا کہ مولانا فضل الرحمن اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے پاس تحریک رکوانے سے متعلق کسی قسم کی گفتگو یا ملاقات نہ کی جائے جس کے پیش نظر گزشتہ روز قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ وہ اب اپوزیشن تحریک کا مقابلہ کیا جائے گا اور انشا اللہ وقت ثابت کرے گا کہ جیت بھی ہماری ہو گی ۔