counter easy hit

نوائے وقت کے سینئر کالم نگار کے انکشافات

The Discovery of the Senior Columnist at Noon Time

لاہور (ویب ڈیسک) نوائے وقت بچاؤ تحریک سے وابستہ تمام اخباری کارکنوں اور ملازموں کیلئے دل خوش کن خبر ہے کہ لے پالک رمیزہ نے آئی ٹی این ای کی عدالت میں سر جھکا دیا اور آئی ٹی این ای کے چیئرمین جناب راجہ عامر خان کے ڈپٹی کمشنر کو بجھوائے گئے واجبات کارکنوں کو دلوانے نامور کالم نگار فرخ سعید خواجہ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ کے احکامات رنگ لائے ہیں‘ڈپٹی کمشنر آفس سے وقت کے ظالموں کو بجھوائے گئے دو نوٹسز کے بعد رمیزہ نے آئی ٹی این ای کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہوئے 16کارکنوں کے 2012ء تک کے واجبات ادا کرنے کیلئے چیک آئی ٹی این ای میں جمع کروادئیے ہیں‘ہم جہاں کارکنوں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں جن کے نام چیک جمع کروائے گئے ہیں وہاں ہم آئی ٹی این ای کے چیئرمین راجہ عامر خان اور نوائے وقت ورکرز یونین کے صدر نوید لطیف‘ جنرل سیکرٹری انیل شاہد سمیت دیگر عہدیداران اور ساتھی کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے حق داروں کو ان کا حق دلوانے میں اپنا کردا ر ادا کیا ایک زمانہ تھا کہ نوائے وقت ایک باوقار اور مستحکم ادارہ تھا‘ مجید نظامی مرحوم نے اس ادارے میں لے پالک رمیزہ کو بھاگ دوڑ سونپ کر خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری‘اپنی زندگی کے آخر مہینوں میں انہیں اس طرح کا احساس ہوگیا تھا ہر انسان کی موت کا وقت مقرر ہے لیکن جناب مجید نظامی کی آخری مہینوں میں صحت بہت تیزی سے گری 26جولائی2014ء کو مجید نظامی مرحوم خالق حقیقی سے جاملے اور رمیزہ لے پالک اور ان کی وصیت کے مطابق چیئرمین مجید نظامی ٹرسٹ اور ایم ڈی نوائے وقت گروپ بنادی گئی‘ابتدائی دو تین سال تو اس نے مجید نظامی مرحوم کا بنایا ہوا سیٹ اپ اور ان کی پالیسی رکھی‘ سٹاف کو بروقت تنخواہیں ملتی رہیں لیکن پھر یکا یک لے پالک نے پینترا بدلا اور اس کانیا روپ سامنے آیا‘ نوائے وقت ورکرز یونین کے پلیٹ فارم سے جو کارکن اپنی تنخواہیں‘پراویئڈنٹ فنڈ‘ گریجویٹی سمیت ساتویں ویج بورڈ کے تحت اپنا حق لینے کیلئے ایمپلیمنٹیشن ٹربیونل فار نیوز پیپرز ایمپلائر (آئی ٹی این ای)نیشنل انڈسٹری ریلیشن کمیشن (این آئی آر سی)اور لیبر کورٹس میں جاچکے تھے اپنی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا‘نوائے وقت کا وہ سینئر سٹاف جو 60سال یا اس سے زائد عمر کا تھا لیکن نظامی صاحب نے انہیں ریگولر ملازم کے طور پر برقرار رکھا تھا‘پہلے ان سے چھٹکارا حاصل کیا گیا اور پھر کالا قانون بنا کر 50سال عمر والوں کو بھی جبری ریٹائر کردیا گیا جبکہ ان تمام خواتین و حضرات کو کم از کم پچھلے چار ماہ کی تخواہوں سمیت ان کے واجبات کا ایک دھیلہ تک ادا نہیں کیا گیا‘رمیزہ نے ان کی رقوم ہڑپ کرلیں بیشتر کارکنوں کی تمنا تھی کہ اپنی جن مہینوں کی تنخواہیں نہیں دی گئیں تھیں وہ انہیں یکمشت ادا کردی جائیں جبکہ پراویڈنٹ فنڈ‘گریجویٹی اور ساتویں ویج بورڈ کے واجبات کی مد میں ادائیگی کیلئے باہم مشاورت سے قسطیں طے کرلی جائیں ان کی اس جائز خواہش کو پورا کرنے کی بجائے رمیزہ نے ان پر نوائے وقت دفاتر کے دروازے بند کردئیے جھوٹے مقدمات کے ذریعے یونین کے سرپرست راقم المعروف‘یونین صدر نوید لطیف‘ملک نعیم اور واجد کو ایف آئی اے سے گرفتار کروادیا گیا‘کراچی سے پشاور تک نوائے وقت کے چاہنے والے اس صورتحال پر رنجیدہ ہیں‘نوائے وقت کی پالیسی تبدیل کی جاچکی ہے اور اول و آخر مقصد دولت اکٹھی کرنا ٹھہرا ہے‘اس کا نتیجہ ظاہر ہے ‘اشاعت پر انتہائی برا اثر پڑاہے‘گرتی ہوئی سرکولیشن اس کا منہ بولتا ثبوت ہے‘لے پالک رمیزہ نے یہاں پر بھی بس نہیں کی بلکہ مجید نظامی مرحوم کے مجید نظامی ٹرسٹ میں بنائے گئے ٹرسٹیوں پر بھی ہاتھ صاف کیا‘ٹرسٹی اور مجید نظامی ٹرسٹ سمیت نوائے وقت گروپ کی تین کمپنیوں کے سیکرٹری اعظم بدر‘ مجید نظامی کے پوتے اور احمدکمال نظامی کے صاحبزادے احمد جمال نظامی سمیت ٹرسٹی مجاہد حسین سید کو بھی نشانہ بنایا گیا انہیں نہ صرف غیر قانونی طور پر ان کی سیٹوں سے ہٹا کر نوائے وقت کے دروازے ان پر بند کئے گئے بلکہ ان پر جھوٹے مقدمات قائم کروانے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا گیا‘مجید نظامی کے بڑے بھائی اور تحریک پاکستان کے رہنما جناب بشیر نظامی مرحوم کے صاحبزادے احمد کمال نظامی کو جو کہ نوائے وقت کے شیئر ہولڈر اور فیصل آباد بیورو کے انچارج بیورو چیف ممتاز صحافی و کالم نگارکو بھی ہیں رمیزہ نے ادارے سے الگ کرنے کا نادر شاہی حکم جاری کیا یہ الگ بات ہے کہ احمد کمال نظامی اور بعض دیگر رشتہ داروں نے عدالت میں وراثت کا مقدمہ قائم کردیا ہے جبکہ تینوں ٹرسٹی اعظم بدر‘ مجاہد حسین سیداور احمد جمال نظامی بھی رمیزہ کے خلاف عدالت میں جاچکے ہیں نوائے وقت ورکرز یونین سی بی اے کے پلیٹ فارم سے اب تک سو سے زائد کارکن اپنے حق کے حصول کیلئے عدالتوں میں جنگ لڑ رہے ہیں آئی ٹی این ای کی عدالت سے16مئی کو ان 35کارکنوں کے حق میں فیصلہ آیا جن میں 2012ء تک کے واجبات ادارہ نوائے وقت درست تسلیم کرچکا تھا ‘طریقہ کار کے مطابق چیئرمین آئی ٹی این ای کے حکم پر ڈپٹی کمشنر آفس نے عملدرآمد کروانا تھا‘رمیزہ نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو مٹھی میں کرنے کیلئے نوائے وقت کے سیاسی ایڈیشن میں اس کا قصیدہ شائع کروایا تا ہم لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری‘ پی ایف یو جے (دستور)کے فنانس سیکرٹری حامد ریاض ڈوگر‘ نوائے وقت ورکرز یونین (سی بی اے)کے صدر نوید لطیف اور راقم المعروف نے ڈپٹی کمشنر صالحہ سعید صاحبہ سے ان کی رہائش گاہ پر وفد کی صورت میں ملاقات کی ان کی توجہ آئی ٹی این ای کے آرڈر کی طرف دلوائی اوران کے دفتر کی طرف سے رکاوٹ بننے پر احتجاج کیا‘ہمارے احتجاج کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر آفس سے35کارکنوں کو واجبات کی ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں قرقی کئے جانے کا نوٹس جاری کرنا تھا‘وقت کی فرعونہ نے نہ صرف پہلے نوٹس کا جواب نہیں دیا بلکہ اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے دوسرا نوٹس رکوادیا‘یونین کے وفد نے ڈپٹی کمشنر آفس کے دروازے سے بار بار کھٹکھائے لیکن شنوائی نہ ہوئی بالآخر آئی ٹی این ای کے چیئرمین راجہ عامر فرحان کا بھلا ہو کہ انہوں نے ہماری داد رسی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آفس کو طلب کرکے باز پرس کی اور انہیں حکم دیا کہ5اگست کو عدالت میں حاضر ہو کر بتائیں کہ آئی ٹی این ای کے حکم پر انہوں نے کیا عملدرآمد کروایا ہے‘آئی ٹی این ای کے اس حکم کے نتیجے میں 5اگست کو رمیزہ نے اپنے وکلاء کے ذریعے 16کارکنوں کے لاکھوں روپے کا واجبات کی ادائیگی کیلئے چیک بجھوادئیے جبکہ باقی کارکنوں کے چیک بھی عدالت میں جمع کروانے کیلئے وقت مانگا گیا‘سو ہم کارکنوں کے واجبات کی ادائیگی کے مطالبے کو درست تسلیم کر لیا گیا یہ حق اور سچ کی فتح ہے اس پر ہم اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں اورعہد کرتے ہیں کہ نوائے وقت بچاؤ تحریک کو جاری رکھیں گے‘کارکنوں کو ان کے حقوق دلوائیں گے جبکہ نوائے وقت کو دوبارہ اس کے اصل مقام پر لانے کیلئے بھی ہماری جدو جہد جاری رہے گی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website