لاہور(ویب ڈیسک) ہم اگر عمران خان اور نریندر مودی کی شخصیت کا تجزیہ کریں تو ہمیں دونوں میں شدت ملے گی‘ مودی متعصب بھی ہیں اور مسلمانوں اور پاکستان کے انتہائی خلاف بھی‘ان کی زندگی کا صرف ایک مقصد ہے‘ پاکستان کو نقصان پہنچانا‘ دوسری طرف آپ اگر عمران خان کو انگلی یا آنکھیں دکھائیں تو یہ آؤٹ آف کنٹرول ہو جاتے ہیں‘ پاکستان اور انڈیا دونوں۔۔اس وقت دو بے لچک اور شدت پسند لیڈروں کے ہاتھ میں ہیں چناں چہ یہ خطے کی تاریخ کا مشکل ترین لمحہ ہے‘ اب کچھ بھی ہو سکتا ہے‘آج عمران خان نے انڈیا کو واضح پیغام دے دیا (عمران خان ساٹس) دوسری طرف آپ نریندر مودی کا بیانیہ بھی دیکھیے‘ آج۔۔ان کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا مقبوضہ کے بعد آزاد کشمیر بھی حاصل کریں گے، آپ دیکھ لیجیے دونوں طرف کتنی شدت (موجود) ہے چناں چہ خطرہ ہے دنیا ایک خوف ناک ایٹمی جنگ کے دہانے پر پہنچ چکی ہے‘ دنیا نے اگر انڈیا کو لگام نہ دی تو جنگ کی آگ پھیلتے دیر نہیں لگے گی‘ الارم بج چکے ہیں بس پہلی گولی چلنے کی دیر ہے اور دنیا خاک اور خون میں دفن ہو جائے گی‘ اللہ۔۔اس خطے کی حفاظت کرے‘ ہم آج کے ایشو کی طرف آتے ہیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ نریندر مودی نے پاکستان کی شہ رگ پر ہاتھ ڈالا ہے،ہاتھ کاٹ دینے چاہئیں، ہم کشمیر کو فلسطین اور خطے میں نیا اسرائیل بننے دیں گے،پاکستان کے پاس جھکنے کا کوئی راستہ نہیں، اب کشمیریوں کیلئے ڈٹ جانے کا وقت آگیا ہے،مودی نے صرف کشمیریوں کے حقوق نہیں چھینے، پاکستان کی غیرت اور عزت کو للکارا ہے،آج کہیں سے ہماری حمایت میں ایک لفظ نہیں آیا، کیا یہ تنہائی اور خارجہ پالیسی کی ناکامی نہیں ہے؟،کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور آخری دم تک جائینگے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں پر ظلم کیا۔ ا?ج کشمیر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند ہے جبکہ کشمیری رہنماؤں کو گرفتار اور نظر بند کر دیا گیا ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس اہم موقع پر بھی تمام ممبران اسمبلی موجود نہیں، افسوس بجٹ کے وقت اور آج کے اہم سیشن میں ممبران کی تعداد پوری نہیں ہے۔ اڑتالیس گھنٹے (گزر) چکے ہیں لیکن حکومت نے ابھی تک اپنی پالیسی واضح نہیں کی‘ حکومت کی جگہ فوج کی طرف سے واضح پالیسی آ چکی ہے‘ آج کور کمانڈرز کی میٹنگ ہوئی‘ آئی ایس پی آر کے مطابق شرکاء نے مسئلہ کشمیر پر بھارتی اقدامات مسترد کرنے کے حکومتی فیصلے کی مکمل حمایت کی‘ کور کمانڈرز کا کہنا تھا پاکستان نے کبھی مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کو قانونی بنانے والے آرٹیکل 370 یا 35 اے کو تسلیم نہیں کیا‘ اب بھارت نے خود ہی اس کھوکھلے بہانے کو ختم کردیا ہے۔ حکومت کلیئر کیوں نہیں‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا اور دنیا انڈیا کی جسارت پر کیوں خاموش ہے‘ ہم کہیں سفارتی تنہائی کا شکار تو نہیں ہیں‘ ہم۔۔اس پر بھی بات کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔