اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) کرفیو میں نرمی ہوتے ہی مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں نے ردِ عمل دینا شروع کر دیا۔ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیریوں اور بھارتی فوج کے درمیان باقائدہ جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں نے بھارتی فوج کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے جس کے بعد کشمیریوں اور بھارتی فوج کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا آج 15واں روز ہے۔اس دوروان چار ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا جہاں تک کہ وادی میں جیلیں ہی کم پڑ گئیں۔حکومتی حراستی مراکز اور قید خانون میں جگہ کم ہونے کی وجہ سے قیدیوں کو کشمیر سے باہر منتقل کیا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کئی علاقوں میں مظاہرین کرفیو توڑ کر باہر نکل آئے۔ مظاہرین نے بھارت مخالف نعرے بھی لگائے۔فورسز سے جھڑپوں میں ایک کشمری شہیدہوگیاجب کہ درجنوں زخمی ہو گئے۔مقبوضہ کشمیر کا پوری دنیا سے انٹرنیٹ اور فون کے ذریعے سے رابطہ منقطع ہے۔جب کہ برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ آنسو گیس کی وجہ سے دم گھٹنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔مظاہروں کے دوران ایک اور لڑکے نے گرفتاری سے بچنے کے لیے دریا میں چھلانگ لگا دی۔ جب کہ دوسری جانب مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیرمیں نازی طرز کے حراستی کیمپس بنانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں ہی مسلمانوں کی اکثریت کم کرنا نہیں چاہتی بلکہ پورے بھارت سے مسلمانوں کا نام ونشان مٹانے کے گھناؤنے منصوبے پر عمل پیرا ہے جس کے لیے مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔لیکن اب کشمیریوں نے اپنا حق مارے جانے پر بغاورت شروع کر دی ہے۔