اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی کابینہ نے پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے سے متعلق ترامیم کی منظوری دے دی،پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے معاہدے کی چند شقوں پر نظرثانی کی جائے گی، کابینہ نے پاک ترک اسٹرٹیجک اقتصادی فریم ورک کی منظوری دے دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں 9نکاتی ایجنڈے اور پاک بھارت حالیہ کشیدگی سے متعلق آئندہ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کی صورتحال پرعالمی سربراہاں سے رابطوں اور سلامتی کونسل کی کاروائی پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کے اقدامات کوسراہا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کو مشکل گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گا۔پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔شرکاء نے کہا کہ آج سے پہلے مسئلہ کشمیر اتنی شدت سے عالمی سطح پر اجاگر نہیں کیا گیا۔اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اب تک کی سفارتی کوششوں پر کابینہ کو بریفنگ دی۔اسی طرح اجلاس میں وفاقی وزیرمواصلات مراد سعید نے بھی وزارت کی کارکردگی پرکابینہ کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان نے وزارت مواصلات کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ تمام وزارتیں اور محکمے ای بلنگ اور ای بڈنگ نظام متعارف کروائیں۔بلز کی ادائیگی اور ٹھیکوں کی بولی آن لائن کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ اجلاس نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ معاہدے کی چند شقوں پر نظرثانی کی منظوری دی گئی ہے۔ اسی طرح پاک ترک اسٹرٹیجک اقتصادی فریم ورک کی بھی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے گھریلو تشدد کے روک تھام سے روکنے کے قانون کی منظوری اور عیسائیوں کی شادی سے متعلق ترمیمی بل کمیٹی میں پیش کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں مشاورت سے بیوروکریٹس اور کاروباری طبقات کیلئے نیب قوانین میں نظرثانی کی ہدایت کرد ی ہے۔ گھروں کی تعمیرکے منصوبے کیلئے 5 ارب قرض جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔