کراچی(ویب ڈیسک) ملیر کینٹ پولیس نے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے ایک ملزمہ کو گرفتار کرلیا جبکہ آشنا کی تلاش میں پولیس چھاپے مار رہی ہے۔ترجمان ضلع ملیر پولیس کے مطابق ملیر کینٹ کے علاقے گلشن رومی کے قریب جھاڑیوں سے جمعے کو ایک شخص کی لاش ملی تھی جس کی بعدازاں شناخت 32 سالہ جواد کے نام سے ہوئی تھی مقتول کو تشدد کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کیا تھا تھا تاہم ملیر کینٹ پولیس نے ٹیکنیکل سپورٹ سسٹم اور انٹیلی جنس اطلاعات پر کامیاب چھاپہ مار کارروائی کے دوران ایک ملزمہ کو گرفتار کرلیا۔ترجمان کے مطابق ملزمہ نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ اس نے اپنے آشنا کے ساتھ ملکر جواد کو قتل کیا ہے ،
مقتول نے مجھ سے شادی کا وعدہ کیا تھا اور اس کے انکار کرنے پر میں نے اس سے بدلہ لیا ہے ، پولیس نے ملزمان کے زیرِ استعمال گاڑی جسے لاش پھینکنے میں استعمال کیا گیا تھا برآمد کرلی۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان ضلع ملیر پولیس سب انسپکٹر شازیہ نے بتایا کہ وہ ملزمہ اور اس کے آشنا کا نام نہیں بتا سکتیں کیوںکہ آئی جی سندھ کی جانب سے نئی ہدایات جاری ہوئی ہیں کہ ملزمان کے نام اور تصاویر میڈیا سے شیئر نہ کی جائیں جس کے باعث گرفتار ملزمہ کا نام معلوم نہیں ہو سکا۔مقتول جواد ملیر سعود آباد کا رہائشی اور شادی بیاہ میں مووی بنانے کا کام کرتا تھا جو کہ جمعرات کی رات گھر نہیں پہنچا تھا اور جمعے کو اس کی لاش ملیر کینٹ کے علاقے سے مل گئی تھی۔ کراچی میں ہونے والے اندھے قتل کا معمہ حل ہو گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کا کہنا ہے کہ ملیر کینٹ پولیس نے گذشتہ روز ملنے والی لاش کا معمہ ایک دن میں حل کر لیا ہے۔پولیس نے کیس کی تفتیش میں تکنیکی سہولیات کا سہارا لیا۔گذشتہ روز گلشن رومی سے جواد نامی شخص کی لاش برآمد ہوئی تھی۔پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے حوالے کیا اور بعدازاں تفتیش شروع کر دی۔حراست میں لی گئی ملزمہ نے اعترافی بیان میں بتایا کہ مقتول نے اس سے شادی کاوعدہ کیا تھا،
مقتول کے شادی سے انکار پر ملزمہ نے بدلہ لینے کے لیے اپنے نئے عاشق کے ساتھ مل کر واردات کی۔پولیس نے تاحال ملزمہ کی شناخت ظاہر نہیں کی۔تاہم زیر حراست ملزمہ کے بیان کے مطابق قتل کی اس واردات کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں اس کا آشنا بھی شامل ہے۔پولیس نے ملزمہ کے زیر استعمال گاڑی جس میں قتل کی واردات کی گئی،وہ بھی تحویل میں لے لی ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمہ کا ساتھی فرار ہے۔جس کی تلاش جاری ہے۔انٹیلی جنس بنیادوں پر چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔پولیس نے ضابطے کی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔اس سے قبل 2017ء میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جب کراچی میں ایک لڑکی نے اپنے نئے آشنا سے مل کر اپنے پُرانے محبوب کو قتل کر دیا تھا۔بتایا گیا کہ ہ 29 جولائی 2017ء کو نارتھ کراچی سے 20 سالہ عمران کی لاش پھندا لگی ملی تھی۔ ابتدائی طور پر پولیس نے اس واقعہ کو خود کُشی کا شاخسانہ قرار دیا لیکن بعدازاں تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ عمران کو اس کی محبوبہ نے اپنی والدہ اور نئے آشنا کے ساتھ مل کر موت کے گھاٹ اُتارا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ عمران کی لاش پھندے پر لٹکا کر اس واقعہ کو خود کُشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول عمران کچھ دیر قبل ہی جیل سے چھُوٹ کر آیا تھا ۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے تفتیش کے دوران اعتراف جُرم کیا۔