اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے پر کافی کام ہو رہا ہے۔اسلام آباد میں سیاحت سے متعلق ورکشاپ کو لکھے گئے اپنے خط میں ان کا کہنا تھا کہ بڑی کمپنیوں کو پاکستان میں برینڈ تیار کرنے کی دعوت دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شاندار ثقافت ہے جسے اجاگر کرنا چاہیے۔ زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے ڈانٹ اس لیے پڑتی ہے کہ سیاحت کو زیادہ فروغ کیوں نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ حکومت سیاحت کے فروغ میں سنجیدہ ہے، نجی شعبہ اعتماد کرے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سیاحت میں خود دلچسپی لے رہے ہیں اور ہم پی ٹی ڈی سی کو منافع بخش ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دیگر ممالک کی طرح ہمیں بھی اپنی سیاحت کو مثالی بنانا ہے۔ زیراعظم سے ڈانٹ اس لیے پڑتی ہے کہ سیاحت کو زیادہ فروغ کیوں نہیں ملا۔‘ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کے سیکٹر میں کام ہو رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے حکومت آئی ہے، ہم نے سیاحت کے حوالے سے کئی ورکشاپس سیمینارز منعقد کروائے ہیں۔زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان کا کلچر اور ثقافت قدیم ہے، مستقبل میں پی ٹی ڈی سی کا کردار آپ کو نظر آئے گا۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سیاحت کو فروغ دینے میں پرائیویٹ سیکٹر بھی اپنا کردار دا کرے۔انہوں نے کہا کہ ٹوررزم ایک ایسا سیکٹر ہے جسے وزیر اعظم عمران خان خود لیڈ کر رہے ہیں۔زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے سیکٹر میں کافی کام ہو رہا ہے، ان ورکشاپ کا مقصد آپ لوگوں کو ایک جگہ بیٹھ کر اس سیاحت کے سیکٹر کو آگے بڑھانا ہے۔پاکستان نے امریکا اور یورپ سمیت دنیا بھر کے نوے ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا شرائط میں نرمی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردانہ واقعات کی وجہ سے گزشتہ کئی برسوں ميں سیاحت کا شعبہ شدید متاثر ہوا ہے۔پاکستانی کابینہ کی وزیر فہمیدہ مرزا نے یہ منصوبہ اسلام آباد میں پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ملک میں آنے والے سیاحوں کو ہر ممکنہ سکیورٹی فراہم کرے گی۔ وزیر بین الصوبائی رابطہ فہميدہ مرزا کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کے 175 ممالک کے شہری الیکٹرانک طریقے سے آن لائن ویزے حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے 50 ممالک کے شہری کسی بھی پاکستانی سفارت خانے میں درخواست دیے بغیر پاکستان کے کسی بھی ایئر پورٹ پر پہنچنے کے بعد ویزا حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ان ممالک کی فہرست ميں امریکا بھی شامل ہے۔پاکستان میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ واقع ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کے شمال مغربی علاقوں کا شمار دنیا کے خوبصورت ترین حصوں ميں ہوتا ہے۔ لیکن افغانستان میں جاری جنگ اور اس کے بعد پاکستان میں ہونے والے بم دھماکوں کی وجہ سے اس ملک میں آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد حاليہ سالوں ميں انتہائی کم رہی ہے۔پاکستان میں سیاحت کے حوالے سے حالیہ کچھ عرصے سے مثبت خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ ابھی کچھ عرصہ پہلے ہی یورپی ملک پرتگال نے سياحت کے ليے پاکستان کو محفوظ ملک قرار دے ديا تھا۔ اسی طرح فرانس نے بھی پاکستان کے حوالے سے سفری ہدايات ميں نرمی پیدا کی ہے۔پاکستان سن 1970 کی دہائی ميں سياحت کے ليے ايک مشہور ومعروف ملک تھا۔ اس وقت کئی مغربی ممالک کے سياح پاکستان آتے تھے۔ يہ سياح پاکستانی وادی سوات اور کشمير سے ہوتے ہوئے نيپال اور بھارت جايا کرتے تھے۔ تاہم بعدازاں ملک ميں عدم استحکام و دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے پاکستان ميں سياحت کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی جبکہ پاکستان کے پاس اپنی ایک ثقافت ہے جس کو ایکسپلور کرنا چاہیے۔