اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن کامران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اگر فیصلہ کر لے اور بھارت کے ساتھ اپنی فضائی و زمینی حدود کو کم کر دے تو پھر بھارتی ائیرلائنز ومسافروں کی چیخیں نکالے گا ہر مہینے 4 سو کروڑ روپوں کے نقصان ک علاوہ دلی سمیت بھارتی شہروں سے یورپ کا سفر تین سے پانچ گھنٹے طویل ہوگا براستہ پاکستان افغانستان سے تجارتی پابندی سے کوڑوں ڈالر نقصان علیحدہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ توئٹر پر پیغام چھوڑتے ہوئے وزیر اعظم کے ترجمان چوہدری فواد حسین کا کہنا تھا کہ ’’ وزیر اعظم عمران خان بھارت کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کو مکمل طور پر بند کرنے کا سوچ رہہے ہیں، کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان کو یہ تجاویز بھی دی گئیں کہ بھارت کو افغانستان میں تجارتی راہداری( پاکستانی زمین) استعمال کر رہا ہے اسے بھی مکمل طور پر بند کر دینا چاہیئے، نریندر مودی نے اسے شروع تو کر دیا ہے لیکن ختم اسے ہم ہی کریں گے ‘‘ ۔
فواد چوہدری کے اس ٹویٹ اور حکومت کے اس فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کامران خان کا کہنا تھا کہ’’ فیصلہ کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارت کے لئے بند کردی جائے بھارتی ائیرلائنز ومسافروں کی چیخیں نکالے گا ہر مہینے 4 سو کروڑ روپوں کے نقصان کے علاوہ دلی سمیت بھارتی شہروں سے یورپ کا سفر تین سے پانچ گھنٹے طویل ہوگا براستہ پاکستان افغانستان سے تجارتی پابندی سے کروڑوں ڈالر نقصان علیحدہ۔‘‘
خیال رہے کہ فرانس جاتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک بار پھر سے پاکستان کی فضائی حدود کا استعمال کیا گیا جس کے بعد پاکستان کے صحافتی و سیاسی حلقوں کی جانب سے وزیر اعظم اور حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، پاکستانیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر باقاعدہ مہم کا آغاز ہوا کہ اب کشمیری بھائیوں سے اطہار یکجہتی کے لیے پاکستان کو اپنی فضائی حدود کو مکمل طور پر بند کر دینا چاہیئے ، جس کے بعد کابینہ اجلاس میں عمران خان کو کابینہ کی جانب سے تجاویز دی گئیں اور عمران خان بھارت کے لیے پاکستان فضائی حدود کے استعمال کو بند کرنے اک سوچنا شروع کر دیا ہے۔،