لندن (نیوز ڈیسک ) غیر ملکی خبررساں ادارے گارڈین نے خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال آتش فشاں کے مترادف ہے جو کہ پھٹنے کو تیار ہے۔ گارڈین نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گرفتاریوں نے کشمیری خاندانوں کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں، گرفتار افراد کو لکھنو، بریلی اور آگرہ کی جیلوں میں بھی منتقل کیا جا رہا ہے۔برطانوی اخبار دی گارڈین نے مودی سرکار کے مظالم بے نقاب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بھارتی فوج چادراور چارد یواری کا تقدس پامال کرنے لگی۔ نوجوان نہ ملنے پر اس کے والد کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر ایسے آتش فشاں کا منظر پیش کر رہا ہے جو کبھی بھی پھٹ سکتا ہے۔ سخت سیکورٹی کے باوجود کشمیر میں مظاہرے جاری ہیں۔مقبوضہ وادی کی جیل کے باہر اپنے بچوں سے ملنے آئے والدین کی لمبی قطاریں ہوتی ہیں۔ جیل میں داخلے کے لیے ملنے والوں کے بازو پر خفیہ کوڈ کی مہر لگائی جاتی ہے۔ رپورٹ مین بتایا گیا ہے کہ ایک ماں کے ہاتھ پر شتر مرغ اور مگرمچھ کی مہر دیکھی گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں حالات اچھے نہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر نے درجن بھر سے زائد مملک کے سربراہان کو خطوط لکھ کر کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ 5ویں جنگ ہونے جا رہی ہے، اسے روکا جائے۔راجہ فاروق حیدرنے روس،چین، جرمنی، انڈونیشیا، سنگاپور، اردن، کیوبا، اٹلی، سپین، ناروے، آسٹریا، سویڈن، آسٹریلیا، جاپان،سعودی عرب، جنوبی کوریا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بذریعہ خطوط مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔ اپنے خطوط میں راجہ فاروق حیدر نے لکھا ہے کہ پاکستان اور بھارت کشمیر پر چار جنگیں لڑ چکے ہیں لیکن اس بار روائتی جنگ نہیں ہوگی کیوں کہ دونوں ممالک ایٹمی صلاحیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کشمیر کے صورتحال سے متعلق لکھتے ہوئے آگاہ کیا کہ بھارت کے 5 اگست کے اقدامات کے نتیجے میں کشمیری عوام شدید تکلیف میں ہیں اور وادی میں انسانی بحران کا خدشہ ہے۔