اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے پی آئی اے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے نئے طیاروں کے حصول کی اجازت دے دی، سال2023تک مجموعی طور پر12 نئے طیارے فضائی بیڑے میں شامل کیے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرصدارت پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیر ہوا بازی غلام سرور خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، سیکرٹری ہوا بازی شاہ رخ نصرت، سیکرٹری خزانہ نوید کامران، سی ای او پی آئی اے ائیر مارشل ارشد ملک، طیارہ ساز ادارے کے نمائندگان و سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کے موجودہ فلیٹ میں جدید اور نئے طیارے شامل کرنے، مسافروں کو بہتر سفری سہولتیں مہیا کرنے اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ادارے کی استعداد بڑھانے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن نہ صرف قومی ادارہ بلکہ ملک کی پہچان ہے۔ ماضی کی منافع بخش ائیر لائن اور ہوابازی کے شعبے میں خطے کا سرکردہ ادارہ بد انتظامی اور غفلت کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہوا۔حکومت پی آئی اے کو منافع بخش اور فعال ادارہ بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے پی آئی اے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے نئے طیاروں کے حصول کی اجازت دے دی۔ وزیر اعظم نے سفری سہولیات کی بہتری اور اضافے کے لئے ہدایات دیں۔ائیر مارشل ارشد ملک نے وزیر اعظم کو قومی ائیر لائن کی مستقبل کی طیاروں کی ضروریات اور بزنس پلان کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جس میں بتایا کہ پی آئی اے کی موجودہ انتظامیہ کی شب و روز کاوشوں کی بدولت ادارے کے خسارے میں مسلسل کمی آر ہی ہے۔وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں ائیر ٹرانسپورٹ کا خاطر خواہ پوٹینشل موجود ہے جو کہ آئندہ بیس سالوں میں دوگنا سے بھی زائد تک بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے جہاں ادارے کے منافع میں اضافہ ہوگا وہیں کاروباری سرگرمیوں اور سیاحت کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔وزیرِ اعظم کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی کثیر تعداد، بڑھتی ہوئی شہری آبادی اور معیشت کے حجم میں بتدریج اضافے سے ہوابازی کی صنعت کے فروغ کے لئے نہایت موزوں ہے، اس موقع پر طیارہ ساز ادارے کے نمائندگان کی جانب سے وزیر اعظم کو نئے جہازوں کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔ائیر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ سال2023تک مجموعی طور پر12 نئے طیارے فضائی بیڑے میں شامل کیے جائیں گے، پی آئی اے کی حالیہ مثبت کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ابتدائی مرحلے میں چار طیارے درکار ہوں گے جو2020 تک فضائی بیڑے میں شامل ہو جائیں گے۔یہ طیارے درمیانی گنجائش کے ہوں گے اور اندرون ملک و علاقائی روٹس پر استعمال کئے جائیں گے،2023تک پی آئی اے کے طیاروں کی تعداد 45 ہو جائے گی۔ ہم نئے طیاروں کے حصول کی اجازت پر وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ڈیڑھ سال سے ناقابل استعمال بوئنگ 777 طیارہ دوبارہ آپریشنل ہوگیا ہے۔قومی ایئرلائنز کے ترجمان مشہود تاجور کے مطابق طیارے کے دوبارہ قابل استعمال ہونے کی امیدیں کم ہوگئی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘تاہم مرمت شدہ طیارے نے اپنی ٹیسٹ فلائیٹ مکمل کرلی جس کے بعد اسے ایئر لائنز کے شیڈول میں شامل کر لیا گیا ہے۔پی آئی اے کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک نے قومی ایئر لائن کو اس بڑی کامیابی پر مبارک باد دی۔چیف ایگزیکٹو آفیسر کا کہنا تھا کہ ‘انجینیئرنگ، سپلائی چین، فنانس، فلائیٹ آپریشن اور تمام دیگر محکموں کی مدد سے یہ طیارہ دوبارہ پرواز کے قابل بنا ہے۔