واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر ٹرمپ کی فیملی میٹنگ کی تفصیلات لیک کرنے پر ان کی پرسنل اسسٹنٹ کو عہدے سے ہٹادیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کی پرسنل اسسٹنٹ میڈلین ویسٹر ہاؤٹ امریکی صدر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ان کے ساتھ کام کررہی تھیں تاہم امریکی صدر کی آف دی ریکارڈ فیملی میٹنگ کی تفصیلات میڈیا نمائندوں کو بتانے پر ان سے استعفیٰ لے لیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میڈیا نمائندوں نے وائٹ ہاؤس کے عملے سے ٹرمپ کے فیملی کے ساتھ عشایئے کی تفصیلات پر بات چیت کی جس کے بعد صدر کی پی اے کو عہدے سے ہٹایا گیا۔وائٹ ہاؤس کے ایک سابق عہدیدار کا کہنا تھا امریکی صدر اپنی پرنسل اسسٹنٹ کے کافی قریب سمجھے جاتے تھے جب کہ ان کا دفتر بھی اوول آفس کے بالکل سامنے تھا البتہ امریکی صدر کی ذاتی معلومات سے متعلق بات چیت ریڈ لائن تصور کی جاتی ہے۔ٹرمپ انتظامیہ میں شامل ہونے سے قبل میڈلین نے چیف آف اسٹاف ری پبلکن نیشنل کمیٹی کے اسسٹنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔صدر ٹرمپ کے سابق وکیل مائیکل نے امریکی کانگریس کے ایک پینل کے سامنے پیش ہو ۓ تھے جہاں انھوں نے صدر ٹرمپ کے بارے میں ذاتی معلومات اور ممکنہ طور پر اُن کے کاروبار سے متعلق انتہائی خطرناک معلومات فراہم کرنے کے علاوہ 2016 کی صدارتی مہم کے دوران اور اُس کے بعد کی صورت حال کے حوالے سے اہم انکشافات کئے اور امریکی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق، کوہن اپنی شہادت کے ابتدائی کلمات میں یہ بھی کہیں گے کہ ’’صدر ٹرمپ نسل پرست ہیں، وہ جعلی شخص ہیں اور دھوکے باز ہیں۔‘‘شہادت کے پہلے روز کوہن نے کہا تھا کہ وہ صدر ٹرمپ کے بارے میں تمام باتیں منظر عام پر لائیں گے جن میں صدر ٹرمپ کی طرف سے اُن دو خواتین کو ہش فنڈز سے رقوم کی ادائیگی کا ذکر بھی ہو گا جن کا دعویٰ ہے کہ صدر ٹرمپ نے اُن کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔مائیکل کوہن کا کہنا تھا کہ ’’اس وقت میں یہ موقع فراہم کئے جانے پر شکر گزار ہوں جو مجھے رکارڈ کو دست کرنے کیلئے اور سچائی بیان کرنے کی خاطر فراہم کیا گیا۔ مجھے کل کا انتظار ہے جب میں امریکی عوام کو اپنی کہانی سنا سکوں گا اور پھر میں یہ بات امریکی لوگوں پر چھوڑ دوں گا کہ وہ اس بات کا فیصلہ کریں کہ کون سچ بول رہا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ کوہن اپنی شہادت میں یہ بھی بتائیں گے کہ صدر ٹرمپ کو اُن ای میلز کے لیک ہو جانے کا پہلے سے علم تھا جن سے اُن کی مد مقابل ڈیموکریٹک پارٹی کی اُمیدوار کو نقصان پہنچ سکتا تھا۔کوہن نے اس بات کو تسلیم کیا کہ اُنہوں نے ایک بار کانگریس میں جھوٹ بولا تھا اور کانگریس میں ٹرمپ کے ایک اہلکار نے اُن کے خلاف غلط مہم چلاتے ہوئے اُنہیں بے عزت کرنے کی کوشش کی تھی۔کانگریس مین میٹ گائیٹز نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ کوہن کی نجی زندگی کے بارے میں مشکوک باتیں موجود ہیں۔اُدھر ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے بھی ایک ٹویٹ میں ایوان پر زور دیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر تبصرے سوچ سمجھ کر کریں۔ اُنہوں نے ہاؤس کی اخلاقیات سے متعلق کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ ایسے بیانات کی نگرانی کرے۔کوہن ایوان کے نمائندوں کے رو برو اپنی شہادت جمعرات کے روز مکمل کر لیں گے۔ اُن کو صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران مہم کے فنڈز کے ناجائز استعمال اور صدر ٹرمپ سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کو رقوم کی ادائیگی کے الزامات کو تسلیم کرنے پر تین ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی جس پر عملدرآمد مئی سے ہو گا۔ وہ اُس وقت تک آزاد رہیں گے۔اُنہوں نے گزشتہ دسمبر میں بھی یہ اقبال جرم کیا تھا کہ اُنہوں نے ٹرمپ آرگنائزیشن کی طرف سے 2016 کی صدارتی مہم کے دوران ماسکو میں ٹرمپ ٹاور تعمیر کرنے سے متعلق سمجھوتے کی کوششوں کے بارے میں کانگریس میں جھوٹ بولا تھا۔ وہ اپنی شہادت میں کل اس بات کی بھی تصدیق کریں گے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے معاونین کو ہدایت کی تھی کہ وہ ماسکو میں ٹرمپ ٹاور کی تعمیر کے بارے میں بات چیت کو آگے بڑھائیں، حالانکہ اس سے قبل اُنہوں نے یہ بیان دیا تھا کہ روس میں اُن کے کوئی کاروباری مفادات نہیں ہیں۔سرکاری گواہ بننے کے سمجھوتے کے ایک حصے کے طور پر کوہن نیو یارک کے وفاقی تفتیشی اہلکاروں سے تعاون کر رہے ہیں جو صدر ٹرمپ کے کاروباری مفادات اور اُن کی صدارتی افتتاحی کمیٹی کو دئے گئے لاکھوں ڈالر کے عطیات سے متعلق تفتیش کر رہے ہیں۔