لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ نے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نیب کی جانب سے ممکنہ گرفتاری پر پارٹی کی سکینڈ لائن لیڈر شپ کی تیاری شروع کردی، اس مقصد کیلئے سیاسی طور پر محترمہ بینظیر بھٹو کی صاحبزا د ی آصفہ بھٹو کو باقاعدہ طور پر سیاسی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کر لیاگیا ہے، آصفہ بھٹو اپنی مرحومہ والدہ بینظیر بھٹو شہید کی آبائی نشست لاڑ کانہ سے سندھ اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑیں گی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی گرفتاری کی صورت میں پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ انہیں وزیرا علیٰ سندھ بنانے کا ارادہ رکھتی ہے،پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے چونکہ پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کے ارد گرد نیب کا گھیرا روز بروز تنگ ہو رہا ہے، نیب میں زیر تفتیش اومنی کیس میں مبینہ طور پر کچھ لوگوں کے وعدہ معاف گواہ بننے کیساتھ ساتھ صوبہ میں یہ خبر یں بھی بڑی تیزی سے زیرگردش ہیں کہ جلد نیب کی طرف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے، اس صورتحال کے پیش نظر پیپلز پارٹی کی قیادت نے آصفہ بھٹوزرداری کومیدان سیاست میں باضابطہ اتارنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں ایم پی اے کاالیکشن جتوا کر وزیراعلیٰ سندھ بھی بنایا جا سکتا ہے،گزشتہ روز پیپلز پارٹی شعبہ خواتین نے آصفہ بھٹو کوان کے والد آصف زرداری سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کیخلاف ملک بھر میں آج احتجاجی پریس کانفرنسیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پیپلز پارٹی کے صوبائی آفس ماڈل ٹاؤن میں آج شعبہ خواتین پنجاب کی صدر ثمینہ خالد گھرکی دن بارہ بجے پریس کانفرنس کریں گی، اسی طرح سے باقی صوبوں میں بھی خواتین احتجاجی پریس کانفرنسوں کا انعقاد کریں گی اور خواتین ونگ کی جانب سے اس ایشو پر احتجاج بھی کیا جائے گا