حکومت نے تین سوارب کی چوری معاف کر کے مہنگائی میں پستی عوام کی کمر میں چھرا گھونپا اور چوروں کے سہولتکار ہونے کا بھی ثبوت دیدیا، قاری فاروق احمد فاروقی
پیرس/اسلام آباد( ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کونسل کے ایگزیکٹو ممبر قاری فاروق احمد فاروقی نے کہا ہے کہ حکومت نے تین سو ارب کے قرضے معاف کرکے مہنگائی میں پستی عوام کی کمر میں چھپرا گھونپ دیا ہے۔ آج یہ طے ہوگیا کہ حکومت چوروں کا احتساب کرنے نہیں بلکہ اصل چوروں اور مگرمچھوں کا سہولتکار بننے کیلئے وجود میں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تین سو ارب کی کرپشن کھلے عام کی گئی۔ غریب کی خون پسینے کی کمائی پر شب خون مارا گیا مگر نیب خاموش ہے۔ انتہائی شرم کا مقام ہے ۔ لوٹے گئے 300 ارب میں سے 69 ارب کھاد کمپنیوں کو معاف کیے گئے ہیں جو کہ انہوں نے غریب کسانوں کے خون پسینے کی کمائی سے وصول کرلئے مگر حکومت تک پہنچانے سے انکاری رہے آخر کار ہارون اختر خان اور جہانگیر ترین وغیرہ جیسے چوروں کو حکومت نے معاف کر کے چوری کا سہولت کار بننے میں نہ تو کوئی عار محسوس کی اور نہ ہی مہنگائی میں پستے عوام کے دکھ اور تکالیف کا کوئی احساس کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں اس حکومت نے لٹ مچائی ہوئ ہے ۔ ہمارا ملک کونوچا جا رہا ہےاور نیب خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ پہلے اپنے سب سے بڑے انویسٹر نااہل ترین کو نیب سے این آر او دلوایا، پھر اپنے پنجاب کے انویسٹر علیم خان کو این آر او دلوایا اور پھر پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو پرویز الہی کو کلیر کروا کر اسے سپیکر بنا دیا۔ شاید کٹھ پتلیاں ایسے ہی ہوتی ہیں
جو یہ دعوے کرتے نہیں تھکتے ہیں کہ اس برس پاکستان میں کرپشن نہیں ہوئی اب تو یہ بات وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اس برس سب سے زیادہ کرپشن ہوئی ہے۔