بیروت (نیوز ڈیسک ) لبنان کے عسکریت پسند گروہ حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقے میں متعدد ٹینک شکن راکٹ داغے ہیں جس میں اسرائیلی فوج کو جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم اسرائیل نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے اس کارروائی کو گزشتہ ہفتے بیروت میں اسرائیلی ڈرون حملے کا ردعمل قرار دیا جا رہا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل کے فوجی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اٴْس کے ایک فوجی اڈے اور فوجی گاڑیوں کی جانب راکٹ داغے گئے ہیں اور سرحدی علاقے میں واقع فوجی اڈے پر دو سے تین ٹینک شکن میزائل گرے ہیں۔ حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں اٴْس کے دو کارکنوں کی ہلاکت کے جواب میں اس حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی اور ہلاک ہوئے ہیں حزب اللہ کے حملے کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی میں جنوبی لبنان میں گولہ باری کی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے 100 کے قریب گولے داغے ہیں اور اس کارروائی میں حزب اللہ کی عسکری ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔خیالر ہے کہ حزب اللہ پر الزام لگایا جاتا ہے کہ اسے ایران کی سرپرستی حاصل ہے، ایسے میں کئی طاقتیں ایران اور حزب اللہ کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب میں جٹی ہوئی ہیں دوسری جانب حزب اللہ کے قائد حسن نصر اللہ کی جانب سے بارہا اسرائیل اور امریکہ کو خبردار کیا جاچکا ہے کہ اگر امریکہ یا کوئی بھی ملک ایران پر حملہ آور ہوتا ہے تو پھر حزباللہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ اسرائیل پر حملہ آور ہوگی اور چند ہی لمحوں میں اسرائیل کا نام ونشان صفحہ ہشتی سے مٹ جائے گا، ایران پر یہ بھی الزام ہے کہ ایران یمن میں حوثی باغیوں کی سرپرستی کر رہا ہے جبکہ اس کے ثبوت موجود ننہیں ہیں۔