counter easy hit

وزیر اعظم نے کس حیثیت میں سیٹھوں کے 3سوارب روپے معاف کئے؟ پلوشہ خان نے وزیراعظم سے ناقابل یقین سوال پوچھ لیا

In what way did the Prime Minister forgive 3 rupees of seats? Palosha Khan asked the Prime Minister an incredible question

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہاہے کہ وزیر اعظم نے ایک آرڈیننس کے ذریعے سیٹھوں کے تین سو ارب روپے کے قرضے معاف کردیئے ہیں،حکومت نے کس حیثیت سے یہ قرضے معاف کئے ہیں۔دنیا نیوز کے پروگرام ”آن دا فرنٹ“میں گفتگو کرتے ہوئے پلوشہ خان نے کہا کہ پاکستان میں جتنے بھی لیڈر ہیں ، وہ قومی اثاثہ ہیں۔ جس طریقے سے آصف زرداری کی صاحبزادی کودھکے مارے گئے اور جس طرح نواز شریف کے سامنے ان کی بیٹی کوگرفتار کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ڈی جی آئی ایس پی کے پوسٹر پہنچ سکتے ہیں تو یہ ایک پیغام ہے کہ پاک فوج بھی پہنچ سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خود کوکشمیر کاسفیر کہتے ہیں، ٹیپو سلطان کی باتیں کرتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر عمران خان نے کشمیر کاجھنڈا اٹھانے سے انکار کیا جو فردوس عاشق اعوان نے ان کوپکڑانے کی کوشش کی ۔انہوں نے کہا کہ اگر جنگ ہمارے دروازے پر دستک دے رہی ہے توپھر تو قوم کواکٹھا کرنا تھا لیکن حکومت نے لوگوں کے منہ سے نوالے چھین لئے ہیں اور ادویات بھی غریب لوگوں کی پہنچ سے باہر کردی ہیں۔ وزیر اعظم نے ایک آرڈیننس کے ذریعے سیٹھوں کے تین سو ارب روپے کے قرضے معاف کردیئے ہیں،حکومت نے کس حیثیت سے یہ قرضے معاف کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیازیوں نے ہمیشہ سودا ہی کیا ہے ، دسمبر ویسے ہی بھاری پڑجاتاہے ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو تشویشناک قرار دے دیا۔بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود بیلجیئم کے شہر برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ارکان نے مودی سرکار سے فوراً کرفیو ہٹانے کا مطالبہ کیا اور مودی انتظامیہ کے رویے کو قابل مذمت قرار دیا۔شرکاء نے مطالبہ کیا کہ بھارت پاکستان سے فوری طور پر مذاکرات کا آغاز کرے جبکہ اراکین نے کہا کہ یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر فوری رد عمل ظاہر کریں۔انسانی حقوق کمیٹی کی چئیرپرسن ماریہ ایرینا نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال بہت خراب ہے۔خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر ہنگامی دورے پر برسلز پہنچے تھے جہاں انہوں نے یورپی یونین کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی تھی تاہم ان کے کچھ ہاتھ نہ آیا اور ناکامی کا منہ سامنا کرنا پڑا۔یاد رہے کہ قابض بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 29 روز سے مسلسل لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث مقبوضہ وادی میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ لاک ڈاؤن سے بچوں کا دودھ، جان بچانے والی ادویات اور اشیائے ضروریہ کی قلت ہوگئی ہے جبکہ مقبوضہ وادی میں ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سرود مکمل طور پر بند ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website