لاہور (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں اہم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے پنجاب میں ہر ضلع کے تمام مجرموں کی گرفتاری کی منظوری دے دی ہے۔آئی جی پنجاب نے ہر ضلع سے 20 بڑے مجرموں کی فہرست سے متعلق وزیراعظم کو بریف کیا تھا اور منظوری مانگی تھی۔عمران خان نے آئی جی پنجاب کو فوری طور پر ان کی گرفتاری کی منظوری کے بعد ہر ہفتے رپورٹ پیش کرنے کے بھی احکامات بھی دئیے۔وزیراعظم عمران خان نے 2صوبائی وزراء اور وزیر سپورٹس تیمور بھٹی اور وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ ہمایوں یاسر کو طلب کیا،اور ان کی کارگردگی بہتر نہ ہونے پر سخت ناراضی کا اظہار بھی کیا۔گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ملاقات میں عمران خان نے کچھ معاملات پر سخت ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہ معاملات بہتر انداز میں چلائے جائیں۔جس کے بعد عثمان بزدار اجلاسوں میں مسلسل پریشان دکھائی دئیے۔ اس حوالے سے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے اسلام آباد پہنچتے ہی وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اپنی کارکردگی کو بہتر کریں اور معاملات کو احسن طریقے سے چلائیں، عمران خان نے پولیس اصلاحات سے متعلق آئی جی پنجاب کو کہا ہے کہ ہر صورت صوبے سے بدمعاشی کلچر ختم ہونا چاہئیے۔اگر یہ ختم کر دیں تو صوبے میں مثبت تبدیلی آئے گی۔عمران خان نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔یہ بہت ضروری ہے کہ ٹیکنالوجی استعمال کر کے ایسے عناصر کو جیل میں ڈالا جائے اور سزائیں دلوائی جائیں۔جب کہ دوسری جانب : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبد العلیم خان کو ایک مرتبہ پھر سے پنجاب کابینہ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔یہ بھی بتایا گیا کہ عبد العلیم خان کو پنجاب کابینہ کا حصہ بنائے جانے سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے منظوری بھی دے دی ہے۔ منظوری وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ملاقات کے دوران دی گئی۔ ذرائع کے مطابق علیم خان کو وزیر بلدیات بنائے جانے کا امکان ہے۔