اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے ملک کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی تیار کر لی، ملک کے تمام سی این جی اسٹیشنز بند کر دیے جائیں گے، وزیراعظم عمران خان امریکا کے دورے کے بعد پالیسی کی باقاعدہ منظوری دیں گے، پالیسی کے تحت ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے پلانٹ لگائے جائیں گے، جبکہ سی این جی اسٹیشنز کی بجائے چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے ملک کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی تیار کر لی ہے۔ وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے الیکٹرک وہیکل پالیسی تیار کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملک کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی کا مسودہ وزیراعظم عمران خان کے سامنے ان کے دورہ امریکا کے بعد رکھا جائے گا۔وزیراعظم عمران خان امریکا کے دورے کے بعد ہی ملک کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی کی باقاعدہ منظوری دیں گے۔بتایا گیا ہے کہ ملک کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت ملک میں پیٹرول اور سی این جی سے چلنے والی گاڑیوں کو آہستہ آہستہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے تبدیل کیا جائے گا۔ پاکستان میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے سے موحولیاتی آلودگی میں 40 فیصد تک کمی لائے جا سکتی ہے۔ دنیا بھر میں پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیاں ہی 60 فیصد دھوئیں اور گرد کی آلودگی کا باعث بنتی ہے۔جبکہ ملک کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت ملک بھر میں موجود 60 ہزار سی این جی اسٹیشنز بھی بند کر دیے جائیں گے۔ ملک بھر میں قائم سی این جی اسٹیشنز کو گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ جبکہ پاکستان میں ہی بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے پلانٹ بھی لگائے جائیں گے۔ سرمایہ کاروں کو دعوت دی جائے گی کہ پاکستان میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے پلانٹس میں سرمایہ کاری کریں۔