سرگودھا(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں اکتوبر میں ہونے والے احتجاج کے دوران جمیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو کنٹینر فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔ سرگودھا میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ حکومت احتجاج کے دوران مولانا فضل الرحمان کو کنٹینر فراہم کریگی۔صحافی نے جب سوال پوچھا کہ کیا حکومت فضل الرحمان کو احتجاج کے لیے کنٹینر دیگی، وزیر داخلہ نے صحافی سے پوچھا کیا آپ کنٹینر دیتے۔ صحافی نے کہا کہ اگر میرے اختیار میں ہوتا تو دے دیتا۔ اعجاز شاہ نے کہا ٹھیک ہے ہم بھی دے دینگے۔ جمیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے دیگر حزب اختلاف کی جماعتوں سے ملکر اکتوبر میں اسلام آباد میں احتجاج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف سے ڈیل کے حوالے انہیں کچھ نہیں معلوم ہے۔ وہ نیب کے قیدی ہیں وہی ان کا فیصلہ کریگی، میں کروں گا اور نہ ہی وفاقی کابینہ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو جس طرح سفارتی سطح پر اٹھایا ہے کسی حکومت نے پہلے کبھی نہیں اٹھایا۔ 1964 کے بعد پہلی مرتبہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا گیا ہے،اس سے بہتر طریقے سے اس مسئلہ کو نہیں اٹھایا جا سکتا۔ کشمیر ہماری شہ رگ ہے یہ میں نہیں قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیر کا سودا کرنے کی باتیں بالکل غلط ہیں، جن لوگوں نے اس کا سودا کرنا تھا اللہ نے انہیں ہی جیل بھیج دیا۔ یاد رہے کہ سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ عثمان بزدار کے حوالے سے عمران خان کا پیغام بڑا واضح ہے اس کوضدکہیں یا ان کی انا کہاجائے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کوعثمان بزدار جیسا وزیر اعلیٰ نہیں مل سکتا ، پنجاب میں عملی طور پر مرکز کی حکومت ہے ، عثمان بزدار بہت وفادار وزیر اعلیٰ ہیں اور ہر کام میں مرکز کی طرف دیکھتے ہیں، عمران خان پنجاب سے دستبردار ہونے کیلئے تیار نہیں ہیں ۔ مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ جتنے آئی جیز پنجاب میں تبدیل ہوئے ہیں میں نہیں سمجھتا کہ یہ عثمان بزدار نے کئے ہیں، عثمان بزدار پہلے سے بہتر ہوئے ہیں، اب ان سے بات چیت بھی کی جاسکتی ہے اور وہ جملوں کا جواب بھی دے سکتے ہیں۔