کوئٹہ(ویب ڈیسک) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین محمد سلیم بیگ نے جمعہ کوپیمرا ریجنل آفس کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہیں ریجنل انچارج کامران زیب نے بھارتی مواد اور ڈی ٹی ایچ کے خاتمے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی چیئرمین پیمر ا سے کیبل ٹی وی آپریٹرز کے وفد نے بھی ملاقات کی اس موقع پر چیئرمین پیمرا نے کیبل ٹی وی آپریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر بھارتی مواد نشر نہ کرنے کو یقینی بنائیں اگر کوئی کیبل آپریٹر بھارتی مواد نشر کرے گا اسکے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ نے کیبل ٹی وی آپریٹرز،ایف ایم ریڈیو اور ٹی وی چینلز کے دفاتر مستونگ،پشین،ژوب،لورالائی،سبی،حب کا بھی دورہ کیاانہوں نے اس موقع پر واضح ہدایت دی کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے مطابق بھارتی چینلز اور بھارتی مواد نشر کرنا قانونی جرم ہے جس کی خلاف ورزی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف قانون متحرک ہوگا۔کیبل ٹی وی آپریٹرز نے اس ضمن میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان شہباز گل کو عہدے سے ہٹانے کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل اور عون چوہدری کو ہٹانے کا فیصلہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں ہوا تھا۔دو روز قبل شہباز گل نے نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ جس کو عثمان بزدار پسند نہیں پی ٹی آئی چھوڑدے، اگر کسی کو ان کی شکل پسند نہیں تو وہ کچھ نہیں کرسکتے، لیکن اب شہباز گل کو ہی عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔شہباز گل کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان کی ذمہ داریاں نبھانے کی بجائے وہ خود نمائی میں زیادہ مصروف رہے۔وزیراعلی پنجاب کے ترجمان شہباز گِل کو عہدے سے ہٹانے کا لیٹر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق لیٹر جاری ہونے کے بعد شہباز گل نے عہدے سے تحریری استعفیٰ دیا۔جب استعفیٰ لکھا تو تاریخ پہلے بارہ ستمبر درج کی جسے کاٹ کر تیرہ ستمبر لکھ دیا۔ ذرائع کے مطابق شہباز گل نے درخواست کی کہ استعفیٰ منظور کر کے انہیں باعزت طریقے سے جانے کا موقع دیا جائے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پرنسپل سیکرٹری کے رابطہ کرنے پر کہا کہ شہباز گل جیسا چاہیں ویسا کر دیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ مختلف محکموں میں چھاپے مارنے کیلئے وزیراعلیٰ کی منظوری کے بغیر ہی سیکرٹری سے نوٹیفکیشن جاری کراتے رہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل کا کام تھا کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ساکھ بہتر بنانے پر کام کرتے لیکن وہ اپنی ذمہ داریاں نہ نبھا سکے اور خود نمائی میں مصروف رہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے اپنے سیکرٹری ڈاکٹر راحیل کو بھی اسی وجہ سے عہدے سے ہٹادیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ میں بھی ردوبدل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی عمرہ سے واپسی پر کئی وزراء گھر بھیج دیے جائیں گے جبکہ بعض وزراء کے محکمے تبدیل ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کو کئی وزراء کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس پر وزیراعلیٰ نے رپورٹس کا جائزہ لے کر صوبائی کابینہ میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔