اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں ایک مرتبہ پھر سے ردو بدل کا فیصلہ کر لیا ہے اور انہوں نے اپنے قریبی ساتھی اور دوست اسد عمر کو بھی کابینہ میں شامل ہونے کیلئے منا لیا ہے ۔ کابینہ میں تبدیلی کیلئے ہوم ورک بھی مکمل کر لیا گیا ہے ۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے بعد کابینہ میں ردوبدل حتمی ہے جس میں ڈاکٹر بابر اعوان کو بھی ذمہ داری دی جائے گی، فواد چودھری کو چیف سپوکس مین بنانے کی تجویز تھی لیکن اس پر ابھی تک عمل نہیں ہوسکا، ق لیگ کو مزید ایک وزارت دی جائے گی، اسد عمر کو پٹرولیم کی وزارت دی جاسکتی ہے، کچھ اہم وزرا سے وزارت واپس لی جاسکتی ہے۔ پرویز خٹک، شفقت محمود، اعظم سواتی، فواد چودھری، زبیدہ جلال، فیصل واوڈا اور دیگر کے محکمے تبدیل کئے جانے کا امکان ہے۔ فیصل آباد سے فرخ حبیب، عالیہ حمزہ کو کابینہ میں شامل کئے جانے کا قوی امکان ہے۔ سینیٹر احمد خان، سینیٹر انوار الحق کے نام زیر غور ہیں۔ باپ کے کوئٹہ سے ایک وزارت کے لئے دو سینیٹرز اور ایم این اے سردار اسرار ترین کا نام شامل ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق صوبائی وزیر فیاض الحسن کے بیٹے کے نمبرز سے متعلق انکوائری رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق انکوائری رپورٹ کے مطابق فیاض چوہان کے بیٹے کے نمبر غیر قانونی طور پر بڑھائے گئے۔ صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کے بیٹے کے فزکس پریکٹیکل کے نمبر 14 سے 30 کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیڈ ایگزامینر ایسوسی ایٹ پروفیسر سلیم نے اختیارات سے تجاوز کیا اور صوبائی وزیر کے بیٹے کے نمبر بڑھائے۔ پریکٹیکل لینے والے سب ایگزامینر نے نمبروں کی تبدیلی سے اتفاق نہیں کیا جب کہ پروفیسر سلیم رمضان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے۔ بورڈ ذرائع نے اس حوالے سے کہا کہ ہیڈ ایگزمینر کے خلاف ضابطےکی کارروائی کے لیے سیکریٹری ہائرایجوکیشن کو رپورٹ بھیج دی گئی ہے۔