اسلام آباد(ویب ڈیسک) سینئر صحافی اور تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ کابینہ ملکی معاملات کو چلانے میں ناکام ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے حکومت کو چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے, وزیر اعظم کی کشمیر کے حوالے سے اچھی تقریر تھی اور انہوں نے پاکستانی عوام کے جذبات کی ترجمانی کیموجوہ ملکی صورتحال کی وجہ سے مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ کامیاب ہو سکتا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو بھی بہت اچھے رہے تاہم القاعدہ اور فوج کے حوالے سے عمران خان کی طرف سے کی گئی بات پر کوئی شور نہیں مچالیکن اگر یہی بات کوئی اور سیاسی سربراہ کہتا تو اب تک غدار قرار دیا جا چکا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی میں بھی وزیر اعظم کی کشمیر کے حوالے سے اچھی تقریر تھی اور انہوں نے پاکستانی عوام کے جذبات کی ترجمانی کی،بلاول بھٹو کو یہ نہیں کہنا چاہیے تھا کہ سیلیکٹڈ میڈیا نے تالیاں بجائیں، میڈیا کا جو کام تھا اس نے وہی کیا۔ عاصمہ شیرازی نے کہا کہ موجوہ ملکی صورتحال کی وجہ سے مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ کامیاب ہو سکتا ہے کیونکہ مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی بھی فضل الرحمان کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گورننس کے معاملات بہت خراب ہیں اور حکومت کو بار بار وزرا تبدیل کرنے پڑ رہے ہیں،کابینہ ملکی معاملات کو چلانے میں ناکام ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے حکومت کو چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پاکستان کی ہر سطح کا فرد حکومت سے ناامید ہو رہا ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں کسی طرح کا مارچ اور دھرنا نہیں دیکھ رہا ، مشکل حالات کے باوجود حکومت کی کامیابیوں کیو جہ سے (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کو اپنی سیاسی بقاء کا چیلنج درپیش ہے ،عوام اپوزیشن کو اپنے مفادات کی آڑ میں ملک کو دوبارہ دلدل میں دھکیلنے کی قطعاً اجازت نہیں دیں گے۔