لاہور(نیوز ڈیسک )منشیات سمگلنگ کیس میں رانا ثناء اللہ نے رہائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے لاہور ہائیکورٹ میں اپنی رہائی کیلئے دائر درخواست میں اینٹی نارکوٹکس فورس(اے این ایف) کے تفتیشی افسر کو فریق بناتے ہوئے یہ موقف اختیار
کیا ہے کہ حکومت کے خلاف تنقید کرتا ہوں جس کی وجہ سے مجھے منشیات اسمگلنگ کیس میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔ گرفتاری سے قبل گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا تھا جس کے بعد مجھے گرفتار کرلیا گیا رانا ثناء اللہ نے درخواست میں مزید موقف اختیار کیا کہ وقوعہ کی ایف آئی آر تاخیر سے درج کی گئی جو کہ مقدمے کو مشکوک ثابت کرتی ہے مقدمے میں 20کلو ہیروئن برآمدگی درج کی گئی جبکہ ظاہر 15سو گرام کی گئی جوکہ مقدمے کو مشکوک ثابت کرتی ہے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ منشیات کیس میں ضمانت پر رہا کیا جائے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کچھ بھی جان بوجھ کر نہیں کیا۔ رانا ثناء اللہ سے نہ تو وزیراعظم کی کوئی دشمنی ہے اور نہ ہی میری ۔ اینٹی نارکوٹکس فورس پنجاب (اے این ایف) نے تین ہفتے تک رانا ثناءاللہ کا تعاقب کیا، اس کی فوٹیج ان کے پاس موجود ہے اور وہ تمام ثبوت اینٹی نارکوٹکس فورس عدالت میں پیش کرے گی۔شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ اگرمیں نے خود رانا ثناء اللہ کے خلاف جان بوجھ کر کچھ کیا ہو تو اللہ مجھے کلمہ نصیب نہ کرے۔رانا ثناءاللہ ایک صوبیدار کے بیٹے ہیں ، ہمیں معلوم ہے کہ ان کے پاس، ان کی بیوی اور ان کے داماد کے پاس کتنی جائیداد ہےاور گذشتہ کتنے سالوں میں ان کی جائیداد میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔اگر ہم ذاتیات پر آتے تو رانا ثناءاللہ کو پریس کے سامنے نہ جانے دیتے۔وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں اے این ایف کے صرف 2900 لوگ ہیں، پورے بلوچستان کے لئے ہمارے پاس 506 لوگ ہیں، گلگت بلتستان کیلئے میرے پاس اے این ایف کے صرف 6 لوگ ہیں، یہی لوگ عدالتوں اور کچہریوں کے چکر بھی لگاتے ہیں۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ ہم انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتے ہیں، پاکستان میں رواں برس 2200 لوگ گرفتار کیے لیکن بات صرف رانا ثنا اللہ کی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مصنوعی انٹیلی جنس میں آج بہت آگے ہے، ہندوستان، پاکستان کو فنانشل ٹاسک فورس میں بلیک لسٹ کروانے میں لگا ہے، اب ہم بتا سکتے ہیں کہ بھارت میں کتنے لوگ منی لانڈرنگ اور منشیات سمگلنگ میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا بنک نے پاکستان کو دنیا میں بہترین ممالک میں شامل کر دیا، 250 کے قریب عالمی تسلیم شدہ اداروں سے منی لانڈرز اور منشیات فروشوں کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہر دس منٹ بعد ہمارا ڈیٹا اپ ڈیٹ ہو گا۔ اب اگر دنیا کے کسی شہر میں کوئی جرائم پیشہ شخص لینڈ کرتا ہے تو ہم انہیں بتا سکتے ہیں۔ انٹرپول کا سابق صدر رونلڈ روبن، پاکستان سے ڈیٹا مانگ رہا ہے اورمتحدہ عرب امارات بھی ہم سے اس ڈیٹا کے سلسلے میں بات کر رہا ہے۔