counter easy hit

جو بھی ہو ہمارا کپتان تمہارے چائے والے وزیراعظم سے تو بہتر ہے ۔۔۔۔ کل پاکستان اور بھارت کے سوشل میڈیا صارفین کس بات پر آمنے سامنے رہے ؟ آپ بھی جانیے

However, our captain is better than your tea prime minister ... What did social media users of Pakistan and India face yesterday? You also learn

نئی دہلی (ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مسئلہ اٹھائے جانے پر جہاں مودی سرکار بوکھلائی ہوئی ہے وہیں اس کے پیادوں کو بھی کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم کا پردہ فاش کیے جانے کا جواب کس طرح سے دیا جائے ،انہی پیادوں میں سے ایک سابق بھارتی کرکٹر وریندرسہواگ کو بھی جب کچھ نہیں سوجھا تو سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر زہر اگل دیا ۔وزیر اعظم عمران خان کا ایک ویڈیو کلپ اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ امریکی ٹی وی ”ایم ایس این بی سی “ کے اینکر کو کہتے ہیں کہ” جب آپ افغانستان کی جنگ میں 1.5ٹریلین ڈالرز جھونک رہے تھے تب چین عالمی میعار کا انفراسٹرکچر بنا رہا تھا ،میں نے بھی عام آدمی کی طرح نیویارک کی خراب سڑکوں پر جھٹکے کھائے ہیں،ان کے جواب پر امریکی اینکر قہقہہ لگاتے ہوئے کہتا ہے کہ آپ پاکستان کے وزیر اعظم سے زیادہ برونکس کے ’ووٹر‘ لگے رہے ہیں ۔بھارت کے سابق کرکٹر وریندرسہواگ نے وزیراعظم عمران خان کی یواین میں تقریر پر غصہ نکالتے ہوئے کہا کہ یہ چینل کے اینکر نے اسے ویلڈر کہا ہے ، امریکی چینل این بی سی کے صحافی نے وریندرسہواگ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ صاف سنائی دے رہا ہے کہ عمران خان کو’ ووٹر‘ کہا ہے۔ اس کلپ کو عمران خان کے مخالف سوشل میڈیا صارفین اور بھارتی شیئر کررہے ہیں اور دعویٰ کررہے ہیں کہ امریکی چینل کے اینکر نے وزیراعظم عمران خان کو ”ویلڈر“ کہا ہے جبکہ تحریک انصاف کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اینکر نے’ ویلڈر‘ نہیں’ ووٹر‘ کہا ہے۔امریکیوں کا بھی کہنا ہے کہ انہوں نے عمران خان کو ’ویلڈر‘ نہیں’ ووٹر‘ کہا ہے۔ سہواگ کو امریکی اور بھارتی بھی سمجھاتے رہے کہ اینکر نے ’ووٹر‘کہا ہے ’ویلڈر‘ نہیں، پاکستانیوں نے سہواگ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی کہا ہے کم از کم تمہارے چائے والے وزیراعظم سے تو بہتر ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website