کراچی(ویب ڈیسک )بے نامی اکاؤنٹس کے بعد کراچی میں میں بے نامی جائیداد کا کیس سامنے آگیا.نیب جے آئی ٹی نے شاہ فیصل کالونی کی رہاشی بیوہ خاتون کو نوٹس بھیج دیا، نیب کا نوٹس دیکھ کر خاتون اوراس کے اہل خانہ پریشان ہوگئے.نیب کے مطابق خاتون کےنام پرکراچی کےمہنگےعلاقےمیں 320 گزکا پلاٹ ہے، پلاٹ کڈنی ہل پارک کی زمین پرچائنہ کٹنگ کرکے نکالا گیا.سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے دور میں یہ پلاٹ الاٹ کیا گیا، اس کی موجودہ مالیت 80 کروڑ روپے سے زائد ہے.بیوہ خاتون نے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے بلایا ہے، لیٹر بھیجا ہے، مگر یہ پلاٹ ہمارا نہیں.انھوں نے کہا کہ میرے پاس اسلام آباد جانے کا کرایہ نہیں، نہ ہی اتنی مالی حیثیت ہے، نیب نے اگر کچھ پوچھنا ہے، تو کرایہ کا انتظام کرے.خاتون نے کہا کہ میں اپنے بھائی کے ساتھ رہتی ہوں، اگر اتنا بڑا پلاٹ ہوتا، تو شاہ فیصل کالونی میں رہتی؟ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق کراچی میں بے نامی اکاﺅنٹ کے بعد مبینہ بے نامی جائیدادیں نکلنے لگیں، شاہ فیصل کالونی کی بیوہ کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے نوٹس تھما دیا جس میں دریافت کیا گیا ہے کہ انہوں نے گلشنِ اقبال میں کروڑوں روپے کی جائیداد کیسے خریدی؟ پنڈی میں پیش ہو کر حساب کتاب دیا جائے۔روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق نیب کا نوٹس ملنے پر بھائی کی زیر کفالت بیوہ بہن ہکا بکا رہ گئیں، بھائی کہتے ہیں کہ جس نے نوٹس بھیجا ہے وہی ٹکٹ اور رہائش کا خرچہ اٹھائے، آ کر سب بتائیں گے۔اگر کسی کے پاس کراچی کے قیمتی علاقے میں کروڑوں کا پلاٹ ہو تو کیا وہ غریب علاقے کے مکان میں رہے گا؟ لیکن نیب نے اپنی معلومات کی روشنی میں شاہ فیصل کالونی نمبر 3 کے اس مکان کی رہائشی غریب بیوہ خاتون کے نام نوٹس بھیج دیا۔نیب نے ان سے دریافت کیا ہے کہ بتائیں کہ آپ نے گلشنِ اقبال، کڈنی ہل میں کروڑوں روپے کا پلاٹ کیسے خریدا؟ آپ یوں کریں کہ 320 گز کے پلاٹ کے کاغذات لے کر فوری راولپنڈی آ جائیں۔نگہت نامی خاتون کی شوہر کے انتقال کے بعد ان کے بھائی کفالت بھائی کر رہے ہیں، انہیں نیب کا نوٹس ملا تو وہ ہکا بکا رہ گئیں۔نوٹس میں نگہت پرالزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے پلاٹ جعلی اکاﺅنٹ کے ذریعے خریدا اور اب وہ راولپنڈی میں تحقیقاتی افسر کے سامنے پیش ہوں۔متاثرہ خاتون کے بھائی کا کہنا ہے کہ ایسا تبھی ممکن ہے جب نیب آنے جانے کا کرایہ دے۔نگہت کی بیٹی کا بھی یہی مطالبہ ہے کہ نیب غریبوں کو پریشان کرنے کے بجائے جعلی اکاﺅنٹس میں ان کا نام استعمال کرنے والوں کا سراغ لگائے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر 62 ایکڑ پر قائم کڈنی ہل سے قبضہ ختم اور تمام الاٹمنٹس منسوخ کرا کے اسے پارک میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔