اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان سے چاروں صوبائی گورنروں نے ملاقات کی ہے جس میں گورنر ہاوسز کے اخراجات کم کرنے پر غور کیا گیا، عمران خان نے ایک مہینے کے اندر بزنس پلان ترتیب دینے کی ہدایت کر دی ہے ۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے والوں میں گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی، گورنر پنجاب چودھری سرور، گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان اور گورنر سندھ عمران اسماعیل شامل تھے۔ ملاقات میں معاون خصوصی نعیم الحق بھی موجود تھے۔عمران خان کا کہنا تھا تمام گورنر ہاوسز کے لیے ایک مہینے کے اندر بزنس پلان ترتیب دیں، گورنر ہاﺅسزکو حکومتی آمدن میں ضافہ کے لیے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ پاکستان اوربھارت کے معاملات خراب ہوئے تو دنیا کوپریشانی ہوگی کیونکہ دونوں ملک ایٹمی طاقتیں ہیں، مودی سے بات نہیں کرسکتا ۔نجی نیوز چینل کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکی سینیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے باور کرایا ہے کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں، اس کے خطرناک نتائج ہو سکتے ہیں، معاملات خراب ہوئے تو دنیا کے لیے پریشانی ہوگی۔انہوں نے مسئلہ کشمیر پر تعاون کرنے پر امریکی سینیٹر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ مودی نے بھارت کا چہرہ پوری دنیا میں تبدیل کر دیا ہے، یہ وہ بھارت نہیں جسے میں جانتا تھا۔ میں ہمیشہ سے معاملات پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتا تھا لیکن ان حالات میں انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے بات نہیں کر سکتا کیونکہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔اس موقع پر افغان امن عمل پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طالبان چاہتے ہیں کہ امن ہو جبکہ امریکہ بھی چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن ہو۔ افغان امن عمل پر مرحلہ وار بات چیت ہونی چاہئے، اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ امریکی سینیٹرز نے وزیر اعظم کو یقین دہانی کرائی کہ وہ مسئلہ کشمیر اور افغان امن عمل پر پیش رفت کیلئے زور دیں گے ۔