کابل (ویب ڈیسک)افغانستان میں امریکی حکام نے اتوار کو قیدیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے کے تحت 3 سینئر افغان طالبان رہنمائوں کو رہا کر دیا ۔طالبان ذرائع نے رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ بگرام جیل سے رہائی پانے والوں میں طالبان حکومت کے دور ان کنڑ صوبے کے گور نر شیخ عبد الرحیم اور نمروزکے گور نر مولوی عبد الرحیم شامل ہیں ۔طالبان ذرائع کے مطابق یہ تبادلہ 3 بھارتی انجینئر وں کی رہائی کے بدلے میں ہوا ہے ۔طالبان ذرائع نے بتایا رہائی کے بعد انہیں بغلان میں طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں طالبان رہنمائوں کے حوالے کیا گیا، طالبان نے رہائی پانے والوں کا گرمجوشی سے استقبال کیا اورانہیں پھولوں کے ہار پہنائے ۔یاد رہے کہ بگرام کا کچھ حصہ ابھی امریکی فوجیوں کے کنٹرول میں ہے ۔اسلام آباد میں چند روز قبل طالبان ،امریکہ اورپاکستانی حکام کے درمیان مذاکرات میں افغان طالبان کے قیدیوں اور 2016ء میں کابل سے اغواء ہونے والے ایک امریکی اور ایک آسٹریلوی پروفیسروں کے تبادلے پر بھی گفتگو ہوئی تھی اور امکان ہے کہ پروفیسر کی رہائی بھی جلد متوقع ہے ۔اس سے پہلے پاکستان کے توسط سے قطر نے دو پروفیسر وں اور طالبان قیدیوں کے درمیان ایک معاہدے کے لئے مذاکرات کئے تھے ۔این این آئی کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دو پروفیسروں کی رہائی کے بدلے میں امریکہ اور افغان حکومت 11 طالبان رہنمائوں کو رہا کرینگے ۔ایک پاکستانی اہلکار نے این این آئی کو بتایاکہ طالبان قیدیوں کی رہائی امن مذاکرات کی بحالی سے پہلے اعتماد سازی کابڑا اقدام ہوگا ۔دریں اثناء طالبان ذرائع کے مطابق طالبان سیاسی نمائندے پاکستانی حکام اورزلمے خلیل زاد سے مذاکرات کے بعد قطر واپس چلے گئے ہیں۔ذرائع نے کہا زلمے خلیل زاد کے ساتھ پاکستان کی سہولت کاری سے مفید مذاکرات ہوئے ہیں اور اب طالبان امریکی نمائندے کی تجاویز کا جواب دینے کے لئے آپس میں مشورے کررہے ہیں ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ اسلام آباد کے اجلاسوں کے بعد امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے قو ی امکانات پیدا ہوگئے اور قیدیوں کی رہائی بھی اس پیشرفت کی ایک کڑی ہے ۔