اسلام آباد (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ کچھ احتجاج ہوتے ہیں انصاف کے حصول اور عوام کی بہتری کے لیے۔ لیکن آج کل ہونے والے احتجاج لوٹ مار کا پیسہ بچانے کے لیے ، اقتدار میںحصہ لینے کے لیے اور مال پانی کمانے کے لیے ہو رہے ہیں۔ اب مولانا صاحب کے پاس بظاہر اقتدار نہیں ہے اور سرکاری مال پانی نہیں آ رہا۔ دو سیاسی جماعتیں ہیں جن پر کھربوں روپے کا چارج ہے اور جن پر بعض ڈیل اور ڈھیل دینے والے ریکوری نہیں ہونے دے رہے، اُن کے لیے دو چار ارب روپیہ بانٹنا ایسے ہی ہے جیسے ہمارے لیے دو چار سو روپیہ۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ مولانا صاحب کو پیسوں کی قسط پہنچ چکی ہے۔ نہ صرف دو بڑی جماعتوں نے مولانا صاحب کو پیسے پہنچا دیئے ہیں بلکہ کچھ ایسے لوگ جو فراڈیے ہیں اور اربوں کھربوں روپے کی زمینوں کا ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر فراڈ کرتےہیں، انہوں نے بھی اِن ڈائریکٹ پیسے پہنچانے شروع کر دئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان پہلے سیاستدان ہوں گے جو مارچ میں بھی پیسہ کما جائیں گے۔ ان کے پیسے لگیں گے بھی لیکن اس میں بھی مولانا صاحب کو منافع ہی ہو گا کیونکہ ان کو پیسے دینے والے بہت لوگ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیوروکریسی بھی چاہتی ہے کہ حکومت جلدی چلے جائے جس کا ذمہ دار میں عمران خان کی ٹیم کو قرار دوں گا جن کو انہیں منانا ہی نہیں آیا نہ وہ بیورو کریسی کو ہینڈل کر سکے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عارف حمید بھٹی نے بتایا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو پیسوں کی پہلی قسط کوٹ لکھپت جیل سے ہونے والے احکامات کے بعد پہنچ چکی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ کی ساری فنڈنگ کوٹ لکھپت سے آئے گی۔